Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میچ پاکستان کے نام مگر محمد عامر، ہربھجن سنگھ اور شعیب اختر کا مقابلہ جاری

محمد عامر اور ہربھجن سنگھ کے درمیان سخت لفظوں کا تبادلہ ہوا (فوٹو: ٹوئٹر)
ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں انڈین ٹیم کو دس وکٹوں کی شکست کو کئی روز ہو چکے لیکن انڈین اور پاکستانی شائقین کرکٹ اور سابق کرکٹرز کے درمیان فتح و شکست پر بحث اب بھی زوروشور سے جاری ہے۔
سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر اور انڈین کرکٹر ہربھجن سنگھ نے میچ سے قبل ممکنہ نتیجے سے متعلق گفتگو کو پاکستان کی فتح کے بعد ایک مرتبہ پھر تازہ کیا تو یہ نئی بحث کی بنیاد بن گیا۔
 شعیب اختر نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا تھا جس میں وہ پاکستان اور انڈیا کے میچ میں گرین شرٹس کی جیت کا ذکر کر رہے ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے لکھا ’میرے عزیز دوست بجی آپ کی ٹانگیں کھینچ رہا ہوں۔‘
جواب میں ہربھجن سنگھ نے بے تکلفی بھرا لہجہ اختیار کیا تو لکھا ’بندہ بن جا۔۔۔ وقت بدلتے دیر نہیں لگے گی۔۔۔ آپ جلد ریسیونگ اینڈ پر ہوں گے۔‘
اس مرحلے پر سابق پاکستانی کرکٹر محمد عامر اور ہربھجن سنگھ کے درمیان بھی گفتگو ہوئی جو پہلے طنز اور پھر تنازع میں بدل گئی، جس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کے لیے سخت الفاظ استعمال کیے۔
محمد عامر نے دو روز قبل ایک ٹویٹ میں ہربھجن سنگھ کو مینشن کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’پوچھنا یہ تھا کہ ہربھجن سنگھ پاجی نے ٹی وی تو نہیں توڑا ۔‘
اس کے ردعمل میں تاخیر سے دیے گئے جواب میں سابق انڈین کرکٹر نے ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اب تم بھی بولو گے محمد عامر، یہ چھکے کی لینڈنگ تمہارے گھر کے ٹی وی پر تو نہیں ہوئی تھی؟‘۔
اس مرحلے تک کوئی ہلکے پھلکے طنز تک ہی محدود رہی تاہم جب محمد عامر نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک ٹیسٹ میچ کے دوران شاہد آفریدی کی جانب سے ہربھجن سنگھ کو چھکے لگانے کی وڈیو شیئر کی تو گفتگو کا انداز بدل گیا۔
ہربھجن سنگھ نے محمد عامر کو میچ فکسنگ کا طعنہ دیا تو اب تک ہونے والی ہلکی پھلکی گفتگو دونوں کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ دیگر صارفین میں بھی سخت جملوں کے تبادلے تک جا پہنچی۔
تینوں کرکٹرز کے درمیان ٹوئٹر پر جاری بحث کے دوران اس وقت ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی جب ہر بھجن سنگھ نے ایک پاکستانی خاتون صحافی کی ٹویٹ کے جواب میں انہیں ان پڑھ قرار دیا۔ اس کے بعد دیگر انڈین صارفین نے بھی پاکستانی صحافی کی ٹرولنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔
خاتون صحافی کو ’ان پڑھ‘ کہے جانے پر کچھ دیگر صارفین نے ہربھجن سنگھ پر تنقید کی تو لکھا کہ جسے آپ ان پڑھ قرار دے رہے ہیں وہ تو ایم فل ہیں آپ کی اپنی کوالیفیکیشن کیا ہے؟
دونوں ملکوں سے تعلق رکھنے والے کرکٹ شائقین نے سابق کرکٹرز کی مسلسل طنزیہ گفتگو پر تبصروں میں اپنی اپنی ٹیموں کی حمایت کرنے پر ان کا ساتھ دیا۔ البتہ کچھ ایسے بھی تھے جو طنزوتنقید کا سہارا لینے والے سابق کرکٹرز کو مشورہ دیتے رہے کہ وہ ٹوئٹر چھوڑ دیں تو یہ سب کے لیے اچھا ہو گا۔

شیئر: