سعودی عرب کی جانب سے پاکستان سے براہ راست پروازیں بحال کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے ہزاروں ملازمتیں بھی مشتہر کر دی گئی ہیں جس کے لیے حکومتی اور نجی سطح پر بھرتیوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
25 نومبر کو سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا تو اس سے اگلے روز 26 نومبر کو بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے سعودی عرب کے لیے ہزاروں ملازمتوں کے اشتہار دے دیے گئے ہیں۔
مشتہر کی گئی ملازمتوں میں عام مزدور، کاریگر، ڈرائیور، گھریلو ملازم سے لے کر ڈاکٹرز اور انجینئرز تک کے لیے ملازمت کے مواقع موجود ہیں جس کے لیے بھرتیوں کے اجازت نامے بھی جاری ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کن صورتوں میں غیر ملکی کو ملازمت تبدیل کرنے کی اجازت ہے؟Node ID: 548946
مجموعی طور پر اس وقت بیرون ملک دستیاب ملازمتوں کی تعداد ایک لاکھ 26 ہزار ہے۔ جس میں سے 60 سے 70 فیصد سعودی عرب کے لیے ہیں۔
بیورو آف امیگریشن حکام کے مطابق ’گذشتہ دو سال میں کورونا کی وجہ سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد میں خاصر خواہ کمی آئی ہے، تاہم کے باوجود پچھلے سال ایک لاکھ 26 ہزار اور رواں سال اب تک ایک لاکھ افراد سعودی عرب گئے جو کہ بیرون ملک جانے والی مجموعی تعداد کا 60 فیصد بنتے ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ ’کورونا وبا کی وجہ سے بیرون ملک ملازمتوں کے طے شدہ اہداف متاثر ہوئے ہیں جن کو از سر نو ترتیب دیا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ اگلے دو برسوں میں آٹھ لاکھ افراد کو بیرون ملک بھیجنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ سعودی عرب کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی اس سلسلے میں سب سے بڑی معاونت ہوگی کیونکہ مجودہ صورت حال میں ویزے کے حصول سے زیادہ کسی دوسرے ملک میں 14 دن گزار کر سعودی عرب پہنچنا ورکرز کے لیے ایک مشکل عمل تھا۔‘
بیورو آف امیگریشن کے حکام کے مطابق ’پچھلے کچھ عرصہ سے سعودی عرب سمیت دیگر ممالک میں بھی نئے ورک ویزہ پر صرف طبی شعبے سے وابستہ افراد ہی جا رہے تھے۔ دیگر ممالک کے راستے جانے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد ان ورکرز کی تھی جو انٹری ایگزٹ ویزہ پر پاکستان آئے تھے۔ براہ راست پروزاوں کی بحالی سے نئے ویزوں کا حصول اور نئے ورکرز کی روانگی میں مدد ملے گی۔‘
