Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، سال کی سب سے بڑی کمی

بدھ کے مقابلے میں جمعرات کو کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ میں 4.7 فیصد کی کمی ہوئی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو کاروبار کے دوران شدید مندی کا رجحان رہا۔ کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک کے ایس سی 100 انڈکس میں 2135 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جو کہ رواں سال کی ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔
گذشتہ روز کے مقابلے میں مارکیٹ میں 4.7 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
ماہرین کے مطابق مندی کی ایک وجہ بدھ کو جاری اعدادوشمار تھے جن میں بتایا گیا تھا کہ نومبر میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے۔
جمعرات کو دوپہر کے ایس سی 100 انڈیکس 2000 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 43,452 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کار عبدالعظیم کے مطابق بدھ کو حکومت نے بتایا تھا کہ نومبر میں پاکستان کی درآمدات 7.84 ارب تک پہنچ گئیں جبکہ برآمدات 2.9 ارب ڈالر رہیں۔
 ’اس طرح بڑا تجارتی خسارہ سامنے آیا۔ اس کے علاوہ ٹریژری بل کا بدھ کو آکشن ہوا اس کا ریٹ بھی ڈیڑھ فیصد تک بڑھا جس سے خدشہ ہے کہ پندرہ نومبر کو اگلی زرعی پالیسی میں شرح سود میں بھی ایک اعشاریہ پانچ فیصد کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔
سوشل میڈیا صارفین سٹاک ایکسچیج میں شدید مندی پر تشویس کا اظہار کررہے ہیں اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’سٹاک ایکسچینج میں 2000 پوائنٹس کا گرنا سرمایہ کاروں کی معاشی پالیسیوں پر عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
سندھ کے سابق گورنر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے ایک ٹوئٹر بیان میں لکھا کہ ’سٹاک مارکیٹ میں 2000 پوائنٹس گرگئے، سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار حالت تشویش میں شیئرز بیچ رہے ہیں۔ وزیر خزانہ یا وزیراعظم کو لوگوں کو تسلی دینی چاہیے۔

عبیر برکت نامی صارف نے لکھا کہ ’آج پاکستان سٹاک مارکیٹ تقریباً 2000 پوائنٹس گرگئے، ایک دن میں بہت تبدیلی آگئی۔‘

ٹوئٹر صارف طلحہ اعجاز نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جو آج ہورہا ہے ایسا تو کوئی سوتیلی ماں بھی نہیں کرتے کسی کے ساتھ۔‘

 

شیئر: