Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومتی وفد، علما کا سری لنکن ہائی کمیشن کا دورہ، ’دکھ میں شریک ہیں‘

مفتی تقی عثمانی اور طاہر محمود اشرفی سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما نے سری لنکن ہائی کمیشن کا دورہ کیا (فوٹو:ٹوئٹر)
وفاق المدارس کے قائد مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ پاکستانی علما سری لنکا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور اس کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن کے باہر وزیراعظم کے معاون خصوصی طاہر محمود اشرفی نے علما کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام مکاتب فکر نے سیالکوٹ میں ہونے والے واقعے کو بربریت قرار دیا ہے۔
اس موقع پر نمائندہ خصوصی برائے امور مشرق وسطیٰ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ ’سیالکوٹ میں پیش آنے والا واقعہ قابل مذمت ہے، مجرموں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
قبل ازیں علما نے سری لنکن ہائی کمیشن کا دورہ کیا،’سری لنکن ہائی کمیشن میں اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں‘
اس موقع پر سابق وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں نشانہ بننے والے سری لنکن شہری کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا جائے۔
دیگر علما نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے قوم کی جانب سے سری لنکن قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ واقعے اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات کی (فوٹو: ٹوئٹر)

اسی طرح وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے بھی سری لنکن ہائی کمشنر موہن وجے وکرما سے الگ الگ ملاقات کی اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔
فواد چوہدری نے واقعے کے بعد حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے سری لنکن ہائی کمشنر کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر سری لنکن ہائی کمشنر نے حکومت کی جانب سے ہونے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ملاقات میں شہباز گل نے سری لنکن ہائی کمشنر کو بتایا کہ پاکستان کے عوام اس مشکل گھڑی میں پریانتھا کمارا اور ان کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

شیئر: