جمال خاشقجی کیس میں گرفتار سعودی شہری کو رہا کردیا، فرانسیسی پبلک پراسیکیورٹر
سعودی شہری رہائی کے بعد فرانس سے مملکت کے لیے روانہ ہو گیا( فوٹو عرب نیوز)
فرانس کے پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ پیرس میں جمال خاشقجی کیس کے حوالے سے غلطی سے حراست میں لیے جانے والے سعودی شہری کو رہا کر دیا گیا ہے۔
العربیہ اور عاجل ویب کے مطابق فرانس میں سعودی سفارتخانے نے سعودی شہری کو حراست میں لینے اور رہائی سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ ’یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں کہ 7 دسمبر کو جمال خاشقجی کیس سے تعلق کے شبے میں سعودی شہری کی گرفتاری کے واقعہ پر فرانس کے متعلقہ حکام نے سے رابطہ کرکے ناموں میں مماثلت کا نکتہ اٹھایا اور یہ ثابت کیا کہ زیر حراست شخص کا خاشقجی کیس سے کوئی تعلق نہیں‘۔
’سفارتخانے کے حکام نے دوران حراست سعودی شہری سے ملاقات کی اور صورتحال کے بارے میں اطمینان حاصل کیا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’سعودی شہری رہائی کے بعد فرانس سے مملکت کے لیے روانہ ہو گیا ہے‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ جمال خاشقجی قتل سے تعلق کے شبہے پر پیرس میں گرفتار کیے جانے والے شخص کا ’کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
بیان میں گرفتار کیے جانے والے شخص کو ’فوری طور پر رہا‘ کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’جمال خاشقجی قتل کیس میں شک کی بنیاد پر گرفتار کیے جانے والے سعودی شہری کے حوالے سے مملکت کا سفارت خانہ فرانس کو یہ وضاحت دینا چاہتا ہے کہ جو کچھ میڈیا میں رپورٹ ہوا، وہ غلط ہے اور گرفتار کیے جانے والے شخص کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں، اس لیے سعودی سفارت خانہ ان کی فوری رہائی کی توقع کرتا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’ سعودی عدلیہ جمال خاشقجی کے قتل کے گھناؤنے جرم میں شریک افراد کو پہلے ہی سزا دے چکی ہے۔ اور اس وقت وہ سب سزا کاٹ رہے ہیں۔‘