کیٹگری سی میں شامل ممالک سے پاکستانیوں کو واپس آنے کی اجازت
15 سے 18 سال کی عمر کے مسافروں کے لیے لازمی مکمل ویکسینیشن 31 جنوری 2022 تک بڑھا دی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں کورونا وائرس سے متعلق امور دیکھنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کیٹگری سی میں شامل ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس آنے کی اجازت دے دی ہے۔
منگل کو این سی او سی کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق تمام پاکستانی بشمول وہ جن کے پاس شناختی کارڈ موجود نہیں ہیں، 31 دسمبر تک بغیر کسی استثنیٰ کے کیٹگری سی میں شامل ممالک سے سفر کر سکتے ہیں۔
تاہم ویکسینیشن سرٹیفکیٹ، پی سی آر ٹیسٹ پری بورڈنگ (زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے پرانا) اور ایسے ممالک جہاں کورونا کی نئی قسم اومی کرون موجود ہے، وہاں سے آنے والوں کے لیے لازمی قرنطینہ لاگو رہیں گے۔
این سی او سی نے مزید کہا ہے کہ چونکہ 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد کی ویکسینیشن چند ممالک میں شروع نہیں ہوئی ہے اس لیے 15 سے 18 سال کی عمر کے مسافروں کے لیے لازمی مکمل ویکسینیشن یکم دسمبر 2021 کی بجائے 31 جنوری 2022 تک بڑھا دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ مہینے این سی او سی نے عالمی سطح پر کورونا کیسز کی شرح میں کمی کو دیکھتے ہوئے اپنی سفری پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا تھا۔
این سی او سی نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ تمام پروازوں کو 10 نومبر سے پوری گنجائش کے ساتھ پاکستان آنے کی اجازت ہوگی لیکن اموات اور ویکسینیشن کی کم شرح کو دیکھتے ہوئے 10 ممالک کو سی کیٹگری میں رکھا گیا تھا تاہم اومی کرون ویریئنٹ کے سامنے آنے کے بعد مزید پانچ ممالک کو اس فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
سی کیٹگری میں بوٹسوانا، کروشیا، ہنگری، آئرلینڈ، جنوبی افریقہ، یوکرین، ویتنام، زمباوے، پولینڈ، سلوینیا، نیدرلینڈ، نمیبیا، موزمبیق، لیسوتھو اور ایسواتینی شامل ہیں۔