Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ناقابل یقین دریافت‘، ناسا کا مریخ پر پتھر کے نمونے حاصل کرنے کا مشن مکمل

روور میں ڈرل نصب ہے جسے نمونے نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی ’پرسیورنس‘ نامی خلائی گاڑی نے مریخ پر پتھر کے نمونے اکھٹا کرنے کا مشن مکمل کر لیا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ نمونے مریخ سے کرہ ارض پر لائے جانے والے پہلے سائنسی طور پر شناخت یافتہ مواد ہوں گے۔
 پتھر کے یہ نمونے ٹائٹینیم کی ایک ٹیوب میں محفوظ ہیں۔
پتھر کے نمونے اکھٹا کرنے کا عمل یکم ستمبر کو شروع ہوا تھا۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پرسیورنس روور نے پتھر کا نمونہ لینے کے بعد اس کی ٹیوب کو روور کے اندرون حصے میں بھیج دیا تھا تاکہ اس کا مزید معائنہ کیا جائے۔ اس کے بعد کنٹینر کو بند کر دیا گیا تھا۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’یہ ایک اہم کامیابی ہے اور میں پرسیورنس اور ہماری ٹیم کی ناقابل یقین دریافت دیکھنے کا منتظر ہوں۔‘
پرسیورنس روور کا نمونے اکھٹا کرنے کا نظام خلا میں بھیجے جانے والا سب سے زیادہ پیچیدہ میکنزم ہے۔ اس نظام کے تین ہزار سے زائد حصے ہیں۔
پرسیورنس روور میں ایک سات فٹ لمبا روبوٹک ہاتھ ہے جس کے نیچے ڈرل نصب ہے۔ اس کا استعمال نمونے نکالنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
پرسیورنس روور نے مریخ کے جیزیرو کریٹر نامی حصے کی تہہ پر فروری میں لینڈ کیا تھا تاکہ مریخ پر قدیم مائیکرو اورگینزم کا پتہ لگایا جا سکے۔
روور کا پہلا سائنس مشن سینکڑوں دنوں تک جاری رہنے کے بعد اس وقت مکمل ہوگا جب وہ اپنی لینڈنگ کی جگہ پر لوٹے گا۔
اس کے بعد یہ روور جیزیرو کریٹر کے ڈیلٹا حصے کی طرف جائے گا، جو ممکنہ طور پر مٹی کی معدنیات سے مالا مال ہے۔
کرہ ارض پر یہ معدنیات قدیم خوردبین اجسام کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
روور کے نمونوں کو ناسا 2030 کی دہائی میں یورپین سپیس ایجنسی کے ساتھ مشن پر واپس بھیجنا چاہتا ہے۔

شیئر: