الدرعیہ ثقافت اور تمدن کی لازوال علامت ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
عرب تنظیم برائے تعلیم ، سائنس و ثقافت (الکسو) نے سال 2030 کے لیے سعودی درالحکومت ریاض کے علاقے ’الدرعیہ‘ کو عرب ثقافت کا دارالحکومت منتخب کر لیا۔ شاندار تمدن کی تاریخ اور ملکی و علاقائی سطح پر ثقافت کی لازوال علامت کے طور پر الدرعیہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الدرعیہ ثقافت اور تمدن کی لازوال علامت ہے ۔ یہ عظیم تمدنی ورثے کا حامل مقام ہے۔
الدرعیہ کو 2030 کےلیے عرب ثقافت کا دارالحکومت منتخب کرنا اس بات کا پتہ دیتا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر الدرعیہ نے حالیہ برسوں کے دوران قابل دید ترقی کی ہے۔
2030 کےلیے عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر الدرعیہ کا انتخاب عرب وزرائے ثقافت نے 19 تا 20 دسمبر 2021 کو دبئی میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔
تنظیم کی ثقافتی کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ الدرعیہ کو 2030 کےلیے عرب دارالحکومت کے طور پر منتخب کر لیا جائے۔
الدرعیہ سعودی عرب کا دوسرا شہر ہے جسے عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سال 2000 میں ریاض کو عرب ثقافت کا دارالحکومت تسلیم کیا گیا تھا۔ مملکت کے دو شہروں نے عرب ثقافت میں اپنا اہم مقام عالم عرب سے منوا لیا ہے۔
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان نے سعودی ثقافت کی سرپرستی اور غیر معمولی تعاون پر خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ الدرعیہ کو 2030کے لیے عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کرنے کا اعزاز آپ کی سرپرستی کا نتیجہ ہے ۔
وزیر ثقافت نے کہا کہ الدرعیہ کا انتخاب بڑے معنی رکھتا ہے ۔ سعودی وژن 2030 کے جامع قومی ترقیاتی اہداف کی تکمیل کےلیے بھی مذکورہ سال مقرر ہے ۔ اس تناظر میں انتخاب کی اہمیت دوچند ہو گئی ہے ۔