Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 تین شعبوں میں سعودائزیشن کی ڈیڈ لائن 30 دسمبر کو ختم

ڈرائیونگ اسکولز میں سعودائزیشن سے 8 ہزار اسامیاں پیدا ہونگی(فوٹو، ٹوئٹر)
مملکت کے 3 شعبوں میں جمعرات 30 دسمبر سے سعودائزیشن کا آغاز کردیا جائے گا۔ سعودی کارکنوں کی کم از کم تنخواہ 5    ہزار ریال ہو گی
اخبار24 کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے کسٹم کلیئرنس ، ڈرائیونگ ٹریننگ سکولز اور فنی شبعوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کو روزگار فراہم کرنے کےلیے اداروں کو 30 دسمبر2021 تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
مذکورہ تینوں شعبوں کے  مالکان کو مہلت دی تھی کہ وہ مقررہ تاریخ  تک اپنے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کی تقرری کے انتظامات کر لیں۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے مذکورہ شعبوں کےلیے دی گئی ڈیڈ لائن کے حوالے سے تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ادارے مہلت ختم ہونے کے بعد سعودائزیشن کے فیصلے پر عمل  نہیں کریں گے انہیں مقررہ سزاوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔  
وزارت افرادی قوت نے ڈرائیونگ سکولز کی سعودائزیشن سے متعلقہ فیصلے میں واضح کیا ہے کہ اس کے تمام کارکن سعودی ہوں گے۔

کسٹم کے 5 شعبوں میں 100 فیصد سعودائزیشن ہوگی(فوٹو، ٹوئٹر)

ڈرائیونگ ٹرینر تعلیمی وسائل کے ماہر گاڑیوں کی نقل و حرکت کے نگراں اور صنعتی امور کے ٹرینر سعودی ہی ہوں گے۔  
وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی ہے کہ ڈرائیونگ سکولز کی 100 فیصد سعودائزیشن کی بدولت 8 ہزار سے زیادہ مقامی شہریوں کو روزگار ملے گا۔
کسٹم کے شعبے کی سعودائزیشن کے حوالے سے وزارت کا کہنا ہے کہ اس  میں 70 فیصد اسامیاں سعودیوں کےلیےمخصوص کی  گئی ہیں جبکہ کسٹم کے ادارے کے  ڈائریکٹر جنرل ، پبلک ریلیشن آفیسر ،کسٹم کلیئرنس ایجنٹ، کسٹم امور کا اہلکاراور کسٹم کلیئرنس میں ثالثی کے فرائض انجام دینے والا سعودی ہو۔ ان پانچوں پیشوں کی 100 فیصد سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  
وزارت افرادی قوت کا مزید کہنا ہے کہ  کسٹم کی سعودائزیشن سے 2 ہزار سے زیادہ مقامی شہریوں کو ملازمتیں ملیں گی۔  

ڈرائیونگ اسکولز میں سعودی کارکنوں کی تنخواہ 5 ہزار ریال سے کم نہیں ہوگی(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت افرادی قوت نے ٹیکنیشن اور انجینئرنگ کے پیشوں کی سعودائزیشن کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ ایسے تمام نجی اداروں کی 25 فیصد اسامیاں سعودیوں کےلیے  مخصوص ہوں گی جن کے کارکنان کی تعداد 5 یا اس سے زیادہ ہوگی۔
پابندی یہ ہے کہ ٹیکنیشنز کو سعودی انجینئرنگ کونسل سے پیشہ وارانہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔ ان پیشوں کی سعودائزیشن سے مقامی شہریوں کے لیے 12 ہزار اسامیوں کے مواقع میسرآئیں گے۔   

شیئر: