اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا ہے کہ اقتصادی اور سکیورٹی کے تعلقات مضبوط کرنے کے لیے انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اسرائیل کے سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات منگل کی رات کو اسرائیل میں وزیر دفاع بینی گانٹز کے گھر پر ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
ہیومن رائٹس کمیشن کا فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہNode ID: 622836
-
’فلسطین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی ساکھ خطرے میں ہے‘Node ID: 623596
-
اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ پہلے سرکاری دورے پر امارات روانہNode ID: 626541
خیال رہے کہ اگست میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیر دفاع کی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں میزبانی کی تھی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان دوسری ملاقات منگل کو ہوئی ہے۔
ایک دہائی سے زائد کے عرصے کے دوران ہونے والا یہ فلسطینی صدر کا اپنی نوعیت کا پہلا ایسا دورہ ہے۔
فلسطینی اہلکار حسین الشیخ کا کہنا ہے کہ محمود عباس اور بینی گانٹز کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کے حل پر بات چیت ہوئی
سال 2014 میں آخری مرتبہ ہونے والے امن مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنی ایک ٹویٹ میں ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’ہم نے اقتصادی اور سویلین اقدامات کے نفاذ پر بات چیت کی۔ اسرائیلی اور فلسطینی عوام کی فلاح کے لیے سکیورٹی کے معاملات پر ہم آہنگی بڑھانے اور دہشتگردی اور تشدد کی روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔‘
This evening I met with PA President, Mahmoud Abbas. We discussed the implementation of economic and civilian measures, and emphasized the importance of deepening security coordination and preventing terror and violence - for the well-being of both Israelis and Palestinians.
— בני גנץ - Benny Gantz (@gantzbe) December 28, 2021