Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مزید چھ روز کے لیے مری میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز اتھارٹی کے مطابق مری میں داخلے پر پابندی میں توسیع کر دی گئی ہے جس کے بعد 17 جنوری تک مری میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ 
ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کے مطابق اس پابندی کا اطلاق محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر کیا گیا ہے۔
تاہم مری میں شدید برف باری کے بعد سے سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ تاہم مقامی افراد اور امدادی سامان لے جانے والی گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہے۔
مری کا سفر کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تازہ ترین اپ ڈیٹس جاننے کے لیے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کی ہیلپ لائن 130 پر کال کریں۔
یاد رہے کہ مری میں شدید برف باری کے بعد کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہنے والی گاڑیوں میں بچوں اور خواتین سمیت 23 اموات ہوئی تھیں۔
ان اموات کے بعد صوبہ پنجاب کی حکومت نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کہ مختلف پہلوؤں سے معاملے کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز حکومت کو دے گی۔
انکوائری کمیٹی کو سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ 
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مری میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا کے لیے ایک کروڑ 76 لاکھ روپے مالی امداد کااعلان بھی کیا-

جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ مری کو ضلع بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے اور مری میں فوری طور پر ایس پی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدوں کے افسروں کو تعینات کیا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب کے چیف سیکریٹری نے منگل کو مری کا دورہ کیا اور حکام کو داخلی راستوں پر تین نئی چیک پوسٹیں قائم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری کامران علی افضل نے یہ بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ برفباری کے اگلے مرحلے سے قبل برف ہٹانے اور گاڑیاں اٹھانے والی مشینری کو چوکنگ پوائنٹس پر منتقل کر دیا جائے۔

شیئر: