لندن .... ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایسے علاقے کے مکین ذیابیطس میں مبتلا ہوجاتے ہیں جنکے مکانات پر سے طیارے گزرا کرتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ طیاروں کی آواز سے لوگ ہر وقت پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور ان میں سے 86فیصد افراد ذیابیطس کا شکار ہوتے ہیں۔لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے 7لاکھ سے زیادہ افراد طیاروں کے شور سے متاثر ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے تجویز پیش کی کہ ان مکینوں کو چاہئے کہ وہ رات کے وقت اپنی کھڑکیاں بند کرکے سویا کریں تاکہ نیند کی کمی کے نتیجے میں ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں۔ طیارے کی آواز سے تو آلودگی پیدا ہوتی ہے وہ بھی انتہائی خطرناک ہے۔ جسم کے میٹابولزم پر طیاروں کے شورکے اثرات زیادہ مرتب ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کا لیول بڑھ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں نیند میں خلل پڑتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ اگرچہ زیادہ پروازیں دن میں چلا کرتی ہیں پھر بھی رات کو آنے والی پروازوں کے نتیجے میں نیند بار بار ٹوٹتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ذیابیطس ہوسکتی ہے اور لوگ ذیابیطس کے باعث دل کے دورے ، فالج اور نابینا پن کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ان بیماریوں کے نتیجے میں برطانیہ کی قومی صحت کی سروس پر روزانہ 2.2ملین پونڈ کا خرچ بڑھ جاتا ہے۔