حوثیوں نے اقوام متحدہ کا اماراتی جہاز چھوڑنے کا مطالبہ مسترد کر دیا
حسین القزی حوثی نے اقوام متحدہ پر ’عوامی رائے کو گمراہ‘ کرنے کا الزام عائد کیا۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
حوثی باغیوں نے اماراتی جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ کرنے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو ملیشیا کے عہدے دار حسین القزی حوثی نے اقوام متحدہ کے جہاز کو چھوڑنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے ایک بار پھر اپنے ان دعوؤں کو دہرایا کہ جہاز عرب اتحاد کے لیے ہتھیار لے کر جا رہا تھا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’جہاز میں کھجوریں یا بچوں کے کھلونے نہیں بلکہ اس میں ہتھیار بھرے ہوئے تھے۔‘
حسین القزی حوثی نے اقوام متحدہ پر ’عوامی رائے کو گمراہ‘ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
واضح رہے کہ حوثیوں نے تین جنوری کو یمن کے سقطریٰ جزیرے سے سعودی بندرگاہ جازان تک طبی سامان لے جانے والے اماراتی کارگو جہاز پر قبضہ کر لیا تھا۔
اس کے جواب میں یمن کے فوجیوں نے اتحادی فضائیہ کی مدد سے جمعے اور سنیچر کو مارب شہر کے جنوب اور مغرب میں نئے پہاڑی مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
یمن کی وزارت دفاع اور مقامی میڈیا کے مطابق مارب کے جنوب میں حارب ڈسٹرکٹ میں حوثیوں کی پناہ گاہوں پر نہایت شدت سے حملے کیے گئے ہیں۔
رواں سال کے آغاز سے اب تک حوثیوں کو اس وقت زبردست دھچکے لگے، جب فوجیوں نے تیل کی دولت سے مالا مال صوبے شبوہ کے تین اضلاع کا کنٹرول سنبھال لیا اور بعد میں ضلع حرب میں پیش قدمی کی۔
عرب اتحاد نے سنیچر کو یمنی شہریوں پر زور دیا کہ وہ مارب اور البیضا کو حرب، بیحان اور اوسیلان اضلاع سے ملانے والی مرکزی سڑکوں سے نہ گزریں۔ انہوں نے ان علاقوں کو ’آپریشنز کے علاقے‘ ڈکلیئر کیا ہے۔
عرب اتحاد نے مزید کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں البیضا اور مارب صوبوں میں 60 فضائی حملوں میں 345 حوثی باغیوں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان کی 37 گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔