Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟ 

سعودی عرب میں قانون سب کے لیے یکساں ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں امن وامان کی فضا برقرار ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پولیس کی اہم ذمہ داری امن عامہ کو برقرار رکھنا ہے جبکہ امدادی کاموں میں بھی پولیس سے تعاون لیا جاسکتا ہے۔ پولیس کو عربی میں ’شرطہ ‘ کہا جاتا ہے۔ 
ہائی وے پرگشت پرمامورپولیس پارٹی کو ’امن الطرق‘ کہتے ہیں جس کی ذمہ داری شہری حدود سے باہر ہائی ویز پرسفرکرنے والوں کو امداد مہیا کرنا ہے۔ 
 ایک شخص نے پولیس کے حوالے سے دریافت کیا ’ سعودی عرب میں پولیس سے مدد طلب کرنے کا طریقہ کیا ہے؟‘ 
سعودی عرب میں قانون سب کے لیے یکساں ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں امن وامان کی فضا برقرار ہے۔ 
پولیس کا ادارہ براہ راست وزارت داخلہ کی زیرنگرانی کام کرتا ہے جبکہ ہر ریجن کی پولیس الگ ہوتی ہے۔ پولیس کو یہاں ’شرطہ‘ کہا جاتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس کوعربی میں ’مرور‘ کہتے ہیں۔ 
پولیس کا ہنگامی امدادی یونٹ کو ’دوریات‘ کہتے ہیں۔ دوریات علاقے کی گشتی پولیس کے دستوں کو بھی کہا جاتا ہے جن کی ذمہ داری اپنے اپنے علاقے میں امن وامان کی صورتحال کوبرقرار رکھنا ہوتاہے۔ 
سعودی عرب میں ہنگامی پولیس امداد کے لیے مکہ اور ریاض ریجن کے لیے ٹول فری نمبر911  جبکہ سعودی عرب کے دیگر ریجنز کے لیے 999 نمبر مخصوص کیا گیا ہے۔ 
مکہ اور ریاض ریجن میں اگر ہنگامی بنیادوں پرپولیس امداد درکار ہوتو 911 پرکال کی جاسکتی ہے جو 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کام کرتا ہے۔ 
 امدادی نمبروں پرکال کرکے اہلکار کو مسئلہ بیان کریں جہاں سے فوری ایکشن لیتے ہوئے قریبی تھانے یا علاقے میں موجود گشتی پولیس کے یونٹس کو جائے وقوعہ پر بھیجا جاتا ہے۔ 

امدادی سینٹر کے علاوہ ہائی وے پولیس کا نمبر996 ہے جو صرف مملکت کے ہائی ویز پر پٹرولنگ پارٹی کے لیے مخصوص ہے. (فوٹو: ٹوئٹر)

امدادی سینٹر کے علاوہ ہائی وے پولیس کا نمبر996 ہے جو صرف مملکت کے ہائی ویز پر پٹرولنگ پارٹی کے لیے مخصوص ہے تاکہ شاہراہوں پرسفر کرنے والوں کوکسی بھی قسم کی دشواری ہو تو وہ اس نمبر پررابطہ کرکے فوری امداد حاصل کرسکتے ہیں۔ 
 ایک شخص نے استفسار کیا ’میرا دوست جو کہ چھٹی پر پاکستان گیا تھا اس کا وہاں انتقال ہوگیا ، دوست کی گاڑی یہاں ہے جو اس کے نام پر ہے اسے اپنے نام کس طرح منتقل کرائیں؟‘ 
سعودی عرب میں قانون کے مطابق جس شخص کے نام پر گاڑی ہوتی ہے وہی اسے فروخت کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔ گاڑی کے مالک کی موت ہونے کی صورت میں  ڈیتھ سرٹیفکیٹ (بیرون مملکت ہونے کی صورت میں) کا ترجمہ کرکے اسے فارن آفس اور سعودی سفارتخانے سے تصدیق کرانے کے بعد سعودی عرب میں کسی ایسے فرد کے نام پر مختارنامہ بنوایا جائے جو متوفی کا قریبی عزیز ہو۔ 
مختارنامے کو سعودی عرب میں موجود پاکستانی سفارتخانے اور وزارت خرجہ سے تصدیق کرائی جائے جس کے بعد ٹریفک پولیس کے ادارے میں گاڑی کی ملکیت منتقل کرائی جاسکتی ہے۔

شیئر: