دنیا میں 75 فیصد افراد ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی کے خواہاں
دنیا میں 75 فیصد افراد ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی کے خواہاں
منگل 22 فروری 2022 16:37
سنہ 2019 سے پابندیوں کا مطالبہ کرنے والے افراد کی شرح 71 فیصد سے زیادہ ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
منگل کو جاری ہونے والے ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں چار میں سے تین افراد چاہتے ہیں کہ ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر جلد سے جلد پابندی لگا دی جائے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ممبران پلاسٹک کی بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کے لیے عالمی معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
28 ممالک میں 20 ہزار سے زائد افراد کے آئی پی ایس او ایس پول کے مطابق سنہ 2019 سے پابندیوں کا مطالبہ کرنے والے افراد کی شرح 71 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ کم پلاسٹک پیکجنگ والی مصنوعات کو پسند کرنے والے افراد کی تعداد 75 فیصد سے بڑھ کر 82 فیصد ہوگئی ہے۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ نتائج اس ماہ نیروبی میں ہونے والی حکومتوں کی میٹنگ کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ وہ پلاسٹک کے فضلے سے نمٹنے کے لیے ایک جرات مندانہ معاہدے کے ساتھ آگے بڑھیں۔
اس معاہدے کو 2015 میں ماحولیاتی تبدیلیوں پر ہونے والے پیرس معاہدے کے بعد سب سے اہم ماحولیاتی معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر جنرل مارکو لیمبرٹینی کا کہنا ہے کہ ’دنیا بھر کے افراد نے اپنی رائے واضح کردی ہے۔‘
سروے میں شامل تقریباً 90 فیصد افراد نے کہا کہ وہ اس معاہدے کی حمایت کرتے ہیں، لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا ایسا کوئی معاہدہ فضلہ اکٹھا کرنے اور ری سائیکلنگ پر توجہ مرکوز کرے گا یا مزید سخت اقدامات اٹھائے گا جیسے کہ پلاسٹک کی پیداوار اور اسے پھینکے جانے کو روکنا۔
رائٹرز نے گذشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ تیل اور کیمیائی صنعت کی بڑے بڑی کمپنیاں کانفرنس کے شرکا کو کسی بھی معاہدے کو، جس سے پلاسٹک کی پیداوار کو محدود کیا جائے، مسترد کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کررہی ہیں، کیونکہ یہ تیل اور گیس سے بنتا ہے اور ان کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔