Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں سعودی قونصلیٹ پر گرنیڈ حملے میں ملوث ملزم گرفتار

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے سال 2011 میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کراچی میں سعودی قونصلیٹ پر گرنیڈ حملہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کراچی پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی انوسٹی گیشن ٹیم نے سعودی قونصلیٹ پر گرنیڈ حملے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق سید ذکی کاظمی کا تعلق مہدی گروپ سے ہے اور وہ متعدد فرقہ ورانہ وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم سال 2011 میں بھی گرفتار ہوا تھا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مہدی گروپ کا اہم رکن سید ذکی کاظمی کو خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے سال 2011 میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کراچی میں سعودی قونصلیٹ پر گرنیڈ حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت دیگر افراد زخمی ہوئے تھے۔
ملزم کے خلاف شہر کے چھ مختلف پولیس سٹیشنوں میں مقدمات درج ہیں۔ ملزم کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، غیر قانونی اسلحہ رکھنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔
ملزم پر الزام  ہے کہ اس نے 2010 میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تھانہ شاہراہ نور جہاں کی حدود میں عمران نامی شخص کو قتل کیا تھا۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے سال 2010 میں ہی ڈاکٹر خورشید کو کلینک میں گھس کر قتل کیا تھا۔
سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق تھانہ سر سید میں کی حدود میں ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مدثر عالم نامی شخص کو قتل کیا تھا۔ اس طرح تھانہ تیموریہ کی حدود میں ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مسجد پر گرینیڈ حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوئے تھے۔ تھانہ مبینہ ٹاون میں درج دو مقدمات میں ملزم مفرور ہے جو اسلحہ آرڈینینس کے تحت درج کیے گئے تھے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق مہدی گروپ کے دیگر ممبران میں کاشف، ابرار، محسن، دانش علی عرف ببلو، سکندر، راشد اور کاشان شامل ہیں۔ 
یاد رہے کہ سال 2011 میں سعودی عرب کے قونصل خانے پر نامعلوم افراد کی جانب سے گرنیڈز سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی  میں واقع سعودی قونصل خانے پر نامعلوم  ملزمان کی جانب سے دو کریکرز پھینکے گئے جن میں سے ایک قونصل خانے کی  بیرونی کیاری  جبکہ دوسرا حفاظتی دیوار پر لگا تھا
 

شیئر: