اوورسیز ملک میں سرمایہ کاری کرسکیں گے، آرڈیننس جاری
آرڈیننس کا مقصد ملک میں صنعتی سرمایہ کاری کا فروغ ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صدر عارف علوی نے صنعتی ترقی کے لیے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2022 جاری کردیا ہے۔
آرڈیننس کے تحت تارکین وطن اور بیرون ملک اثاثوں کے حامل پاکستانی بھی ملک میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔
صدر عارف علوی نے بدھ کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2022 جاری کیا۔
آرڈیننس کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری، صنعتوں کا فروغ اور بیمار صنعتی یونٹس کو پھر سے فعال کرنا ہے۔
آرڈیننس کے مطابق اوورسیز پاکستانی سرمایہ کار واپس لائی گئی رقم پر 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ کے اہل ہوں گے۔
اس پیکج کے تحت واپس لائی گئی رقم کے برابر ٹیکس کریڈٹ صرف پانچ سال تک دیا جائے گا۔
نقصان میں جانے والی اور بیمار صنعتوں کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے بھی پیکج دیا گیا ہے۔
آرڈیننس کی مدد سے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 59 سی، 65 ایچ اور 100 ایف کا اضافہ کیا گیا۔
نئی صنعتوں کے قیام کے لیے ظاہر کردہ اثاثوں پر سرمایہ کاروں کو صرف 5 فیصد مقرر ٹیکس دینا ہوگا۔ ظاہر کردہ فنڈز صرف پلانٹ و مشینری خریدنے اور انڈسٹری کے قیام کے لیے استعمال ہوسکیں گے۔
آرڈیننس کے مطابق فائدہ مند کمپنیاں بیمار اور نقصان میں جانے والی صنعتیں حاصل کر کے انہیں فعال کرنے کی کوشش کریں گی۔ بیمار صنعت کا ٹیکس اگلے تین سال کے لیے ایڈجسٹ کیا جاسکے گا۔
خیال رہے کہ منگل کو وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں انڈسٹریل پیکج سے متعلق تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ حکومت میں آتے ساتھ ہی صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے ایمنسٹی دینا چاہیے تھی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ تارکین وطن کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے یا پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبہ شروع کرنے پر پانچ سال کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دیں گے۔