پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ایک آئینی ترمیمی بل کی منظوری دی ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ آئین پاکستان میں جہاں جہاں بھی غیر مسلموں کے لفظ اقلیت استعمال کیا گیا ہے، اس کو حذف کیا جائے اور اس کی غیر مسلم لکھا جائے۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کھیئل داس کوہستانی کی جانب سے ایوان میں پیش کیا گیا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا جس پر بدھ کو کمیٹی نے غور و خوض کیا۔
مزید پڑھیں
-
متنازع آرڈیننسز پر غیر معمولی پارلیمانی مفاہمتNode ID: 443456
-
اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل قومی اسمبلی سے منظورNode ID: 572981
بل کے محرک کھئیل داس کوہستانی نے بل پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ آئین میں 15 مرتبہ لفظ غیر مسلم استعمال ہوا ہے، چار بار لفظ اقلیت لکھا گیا ہے۔آئین میں لفظ اقلیت کی جگہ غیر مسلم لکھا جائے۔ہم برابر کے شہری ہیں، ہمیں غیر مسلم لکھا جائے۔ ہم سب پاکستانی اور برابر کے شہری ہیں، اکثریت اور اقلیت میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’آئین کے آرٹیکل 36 میں ترمیم کی جائے اور جہاں جہاں بھی اقلیت کا لفظ ہے اسے غیر مسلم کے ساتھ تبدیل کیا جائے۔‘
