پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد امامیہ میں ’خودکش دھماکے‘ سے کم از کم 63 افراد ہلاک جبکہ 194 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
جمعے کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال(ایل آر ایچ) کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ اس دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 63 ہو گئی ہے جبکہ 194 زخمی ایل آر ایچ لائے گئے ہیں۔ مزید پڑھیں
-
لاہور کے علاقے لوہاری گیٹ میں دھماکہ، ’تین افراد ہلاک، 26 زخمی‘Node ID: 637126
-
بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10 دہشت گرد ہلاکNode ID: 647431
-
کوئٹہ میں دھماکہ، ڈی ایس پی سمیت تین افراد ہلاک، 25 زخمیNode ID: 649401دوسری جانب صوبہ پختونخوا کی حکومت نے پشاور کے تمام ہسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی بھی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز سمیت تمام معاون عملے کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔ریسکیو اہلکاروں نے اردو نیوز کو بتایا کہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا۔
پشاور کے سی سی پی او محمد اعجاز خان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں دو حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا ہے کہ پولیس ٹیم پر حملے کے بعد جامع مسجد میں دھماکہ ہوا۔
’اکثر زخمیوں کی حالت نازک‘
لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ ’مجموعی ہلاکتوں اور زخمیوں کے بارے میں حتمی رپورٹ کچھ دیر میں شیئر کریں گے۔ ابھی اور بھی زخمی ہسپتال میں آ رہے ہیں اور ہسپتال میں لوگ بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ زیادہ تر زخمیوں کی حالت نازک ہے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پہلے کوچہ رسالدار مسجد میں فائرنگ ہوئی اور اس کے بعد دھماکہ ہوا۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 5 سے کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔
’لڑکے نے آنکھیں بند کیں اور دھماکہ کر دیا‘
عینی شاہد اکمل بنگش نے اردو نیوز کو بتایا کہ پہلے مسجد کے باہر پولیس پر فائرنگ ہوئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’جیسے ہی فائرنگ اور دھماکے کی آواز سنی تو مسجد کی طرف دوڑا کیونکہ وہاں پر میرے بچے بھی نماز پڑھنے گئے ہوئے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کے بچے بچ گئے تاہم ان کا بھتیجا زخمی ہوا ہے۔
ایک اور عینی شاہد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جمعے کا خطبہ شروع ہوا تو اچانک باہر سے فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس کے بعد ایک شخص جو لڑکا سا تھا، وہ اندر آ گیا اور کافی نمازیوں کو اس نے شہید کیا۔ اس کے بعد اس نے آنکھیں بند کر دیں اور دھماکہ کر دیا۔ اس کے بعد پھر کوئی سمجھ نہیں آئی۔‘
وزیر اعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے: وزیراعظم
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پشاور میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا پوری قوت کے ساتھ پیچھا کریں گے۔
Have personally been monitoring operations & coordinating with CTD & Agencies in the wake of the cowardly terrorist attack on Peshawar Imambargah. We now have all info regarding origins of where the terrorists came from & are going after them with full force.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 4, 2022