’سعودی عرب کی فضائی حدود میں کوئی تابکار آلودگی نہیں‘
’یوکرین میں ایٹمی پلانٹس کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے نیوکلیئر اینڈ ریڈیو لوجیکل ریگولٹری کمیشن(این آر آر سی) نے کہا ہے کہ ’مملکت کی فضائی حدود میں کوئی تابکار آلودگی نہیں ہے‘۔
نیوکلیئر اینڈ ریڈیولوجیکل ریگولیٹری کمیشن نے بیان میں کہا کہ ’یوکرین میں ایٹمی پلانٹس اور ان کی سلامتی کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں ہنگامی پلیٹ فارمز کے ذریعے یہ کام کیا جا رہا ہے جوعالمی توانائی ایجنسی کے ایمرجنسی سینٹرسے منسلک ہیں‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کمیشن نے بیان میں کہا کہ’ نگرانی کے عمل سے یہ بات ریکارڈ پر آئی ہے کہ مملکت کی فضا ریڈیولاجویکل آلودگی سے پاک ہیں اور نگرانی کے نتائج معمول کی سطح پرہیں‘۔
نیوکلیئراینڈ ریڈیولوجیکل ریگولیٹری کمیشن نیشنل نیٹ ورک سٹیشنوں کے ذریعے آلودگی کے سطح پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ نیشنل نیٹ ورک سسٹم پیشگی انتباہ کے نظام سے لیس ہے۔
مملکت کے مختلف علاقوں خصوصا سرحدی علاقوں میں 140 سٹیشن نصب ہیں اوران میں توسیع کی جارہی ہے۔ سال رواں کے دوران سٹیشنوں کی تعداد 240 تک پہنچ جائے گی۔
واضح رہے کہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کی ایمرجنسی سروس نے کہا تھا کہ روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان شدید لڑائی کے دوران جوہری پاور پلانٹ کے باہر ایک ٹریننگ سینٹر میں آگ لگ گئی تھی۔
یوکرین کی ایمرجنسی سروسزکا کہنا ہے کہ جوہری پاور پلانٹ میں آگ پر قابو پا لیا گیا۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجسنی کے مطابق یورپ کے سب سے جوہری پلانٹ کے اہم تنصیبات آگ لگنے سے متاثر نہیں ہوئیں۔
اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری خارج ہو سکتی ہے۔