’جنرل باجوہ نے مجھے کہا ہے کہ فضل الرحمان کو آپ نے ڈیزل نہیں کہنا‘
’جنرل باجوہ نے مجھے کہا ہے کہ فضل الرحمان کو آپ نے ڈیزل نہیں کہنا‘
جمعہ 11 مارچ 2022 13:53
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’ان کی ابھی جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہوئی ہے، انہوں نے مجھے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آپ نے ڈیزل نہیں کہنا۔ میں نے جنرل باجوہ سے کہا کہ میں نہیں کہتا، عوام نے اس کا نام ڈیزل رکھا ہے۔‘
جمعے کو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ابھی ڈیزل نے ایک نیوز کانفرنس کی کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ادارے کو ٹھیک کریں گے، مطلب فوج کو ٹھیک کریں گے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’یہ ڈاکوؤں کا گلدستہ فوج کو ٹھیک کرے گا؟ کیا ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری فوج کو ٹھیک کرے گا؟ جو میموگیٹ میں امریکیوں کو خط لکھ کر کہتا ہے کہ مجھے اپنی فوج سے بچا لو، کیا وہ فوج کو ٹھیک کرے گا؟ ایسے خواب بھول جاؤ۔‘
آج ہمارے اسلامی ممالک میں تباہی آئی ہوئی ہے، جب ایک ملک کے پاس اپنی حفاظت کرنے کی طاقت نہیں ہوتی تو وہ آزاد نہیں رہ سکتا۔‘
’اس لیے اگر آج ہمارے دشمنوں نے ملک کو توڑا نہیں تو اس کی وجہ ہماری فوج ہے، مسلم دنیا میں ہماری فوج سب سے طاقتور ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ڈیزل نے امریکی سفیر کے سامنے بیٹھ کر کہا کہ میں آپ کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہوں، مجھے بھی ایک موقع دے دو۔‘
شہباز شریف کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’کیا یہ ڈرامے باز شوباز شریف فوج کو ٹھیک کرے گا جو یہ کہتا ہے کہ عمران خان نے بہت غلط کیا کہ یورپی یونین کی مذمت کی، یہ بھی ٹائی سوٹ پہن کر ان سے کہتا ہے کہ مجھے بھی موقع دیں، میں آپ کی بڑی اچھی خدمت کروں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے۔ آپ نے وہ کیا جو کپتان اللہ سے دعا کررہا تھا، کیونکہ کبھی یہ دھرنا دینے آرہے تھے کبھی حکومت کے خاتمے کی تاریخیں دے رہے تھے۔‘
’اب مجھے موقع ملا ہے، میں ایک اینڈ سے تین وکٹیں کراؤں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرا مقابلہ نواز شریف، آصف زرداری اور فضل الرحمان یعنی تین ڈاکوؤں سے ہے۔‘
نواز شریف کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’وہ بزدل شخص جھوٹ بول کر یہاں سے لندن گیا کہ میں نے علاج نہ کرایا تو میں مر جاؤں گا۔‘
’اس سے پہلے بھی اس نے ملک سے باہر جانے کے بعد جھوٹ بولا تھا کہ میرا جنرل پرویز مشرف سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’یہ تینوں 30، 35 سال سے حکومت کررہے ہیں، اگر آج ہمارے ہرے پاسپورٹ کی دنیا میں عزت نہیں تو یہ ان تینوں کی وجہ سے ہے کیونکہ انہوں نے ہمارے ملک کو مقروض کیا اور عالمی طاقتوں کے سامنے جھکے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’حکومت گرانا تو آسان چیز ہے، میری جان بھی چلی جائے تو انہیں نہیں چھوڑوں گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جب تک مجھ میں جان ہے انصاف کی جنگ لڑوں گا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’جب اچھا بُرا ہوتا ہے تو اللہ نے تو ہمیں اجازت ہی نہیں دی کہ ہم نیوٹرل ہوجائیں، نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے کیونکہ جانور میں اچھے بُرے کی تمیز نہیں ہوتی، انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ 2008 سے 2018 تک پاکستان میں 400 ڈرون حملے ہوئے، ہمارے شہری، عورتیں، بچے اور بے قصور افراد مارے گئے۔‘
’ یہ زرداری اور نواز شریف اقتدار میں تھے لیکن انہوں نے ایک مرتبہ بھی اس حملے کی مذمت نہیں کی اور یہ نہیں کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔‘