انڈین سوشل میڈیا پر بالی وڈ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیوں؟
پیر 14 مارچ 2022 10:38
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
تصویر: یوٹیوب سکرین گریب
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت انڈیا کے صارفین اپنے ملک کی فلم انڈسٹری کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں جس کی وجہ ہے رواں مہینے ریلیز ہونے والی فلم ’دا کشمیر فائلز‘۔
ویویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 1990 کی دہائی میں بسنے والے ہندو پنڈتوں کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کے نمایاں اداکاروں میں انوپم کھیر، متھن چکرورتی اور پلوی جوشی شامل ہیں۔
ٹوئٹر صارفین کا دعویٰ ہے کہ بالی وڈ کے دیگر سٹارز نے ’دا کشمیر فائلز‘ کو پروموٹ نہیں کیا کیونکہ وہ ہندو پنڈتوں سے متعلق بنائی گئی فلم ہے اور اس لیے ان کا مطالبہ ہے کہ اس فلم کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب فلم کے ہدایت کار ویویک اگنی ہوتری نے انڈین کامیڈین کپل شرما پر الزام لگایا کہ انہوں نے فلم کے اداکاروں کو اپنے شو پر بلایا اور نہ ہی فلم کی پروموشن کا موقع دیا۔

کپل شرما کے خلاف ان کی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ کپل شرما‘ کا ٹرینڈ چلایا گیا تھا جو اب ’بائیکاٹ بالی وڈ‘ میں تبدیل ہوچکا ہے۔
انڈین اداکار اکشے کمار کی عنقریب ریلیز ہونے والی فلم ’بچن پانڈے‘ بھی اس ٹرینڈ کی لپیٹ میں ہے اور صارفین اس فلم کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین انڈین اداکاروں کی انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھ مبینہ تصاویر بھی شیئر کررہے ہیں۔ ان اداکاروں میں سلمان خان، انیل کپور اور سنجے دت شامل ہیں۔

فلموں کی سب سے بڑی ڈیٹا بیس ویب سائٹ ’آئی ایم ڈی بی‘ پر بھی کچھ انڈین صارفین نے الزام لگایا کہ انہوں نے ’دا کشمیر فائلز‘ کی ریٹنگ کم کردی ہے۔

فلم کے ہدایت کار ویویک اگنی ہوتری نے اس ٹویٹ پر لکھا کہ ’یہ ایک غیرمعمولی اور غیر اخلاقی بات ہے۔‘