پاکستان کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی کی اپنے ہی وزیراعظم کے خلاف بغاوت کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر صارفین سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں اور ایسی افراد کو پارٹی میں شامل کرنے والوں پر تنقید کر رہے ہیں۔
واضح رہے جمعرات کو پی ٹی آئی کے تقریباً ایک درجن سے زائد اراکین قومی اسمبلی نے مقامی میڈیا کے ذریعے اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس میں اپنی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
خود پر بکنے کا الزام لگانے والوں کو جواب دیتے ہوئے متعدد اراکین نے کہا تھا کہ انہوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں سے پیسے نہیں لیے بلکہ وہ اپنی ضمیر کی آواز سن کر سندھ ہاؤس آئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
تحریک عدم اعتماد، ’چوہدریوں سے کہوں گا عمران خان کے ساتھ رہیں‘Node ID: 652921
پی ٹی آئی کے اراکین کی بغاوت پر پارٹی رہنماؤں کی طرف سے سخت مؤقف سامنے آیا تھا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنی ایک ٹویٹ میں ان اراکین کو پیغام دیا تھا کہ ’قوم ان وفاداریاں بدلنے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی جنہوں نے وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کی پشت میں چھرا گھونپا ہے۔‘
پی ٹی آئی کے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے کئی سارے بکنے والوں کا پردہ فاش کردیا ہے، پاکستانیوں کا جوش و جذبہ اس مافیا کے خلاف ہر منٹ کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔‘
منحرف اراکین میں جہانگیرترین گروپ کے راجہ ریاض بھی شامل ہیں۔ ان کے حوالے سے یاسر اقبال خان نامی صارف نے لکھا کہ ’راجا ریاض کو 2013 کے انتخابات میں پی پی پی کے ٹکٹ پر 17571 ووٹ ملے پھر انہوں نے پی ٹی آئی جوائن کرلی اور 114215 ووٹ ملے۔‘
ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ ’کسی نے بھی انہیں ان کی شخصیت پر ووٹ نہیں دیے بلکہ یہ سارے ووٹ انہیں وزیراعظم عمران خان کے نام پر ملے۔‘
Raja Riaz got 17571 votes in 2013 elections on PPP ticket then he joined PTI & got 114215 votes. None gave him votes on his personality but he got all these votes on name of PM Imran Khan.
How can this person go against PMIK. Shame!#NoConfidenceMotion#عمران_تیرےجانثار_بےشمار pic.twitter.com/GVI5LgfXld
— Yasir Iqbal Khan (@RealYasir__Khan) March 17, 2022