Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں کچھوے، مچھلیوں اور پرندوں کے لیے پناہ گاہ

ایسے جانوروں کے قدرتی ماحول میں اپنی مداخلت کو کم سے کم رکھتا ہوں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں موجود ایک احاطے میں مخصوص آبی حیات جن میں کچھوے اور مچھلیوں کے علاوہ گرگٹ اور دیگر رینگے والے جانوروں اور پرندوں کے لیے پناہ گاہ  بنائی گئی ہے جہاں انہیں فطرت کے مطابق ماحول فراہم کیا گیاہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے مضمون میں بتایا گیا ہے کہ یہ پناہ گاہ کین ٹائسن نامی شخص نے اپنے والد کی مدد سے ایک  پبلک پارک میں تیار کر رکھی ہے، جہاں ٹائسن اور ان کی ٹیم ان مخصوص جانوروں کی قدرتی ماحول میں دیکھ بھال کرتے ہیں۔

ٹائسن قدرتی ماحول میں مخصوص جانوروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

یہاں آ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چاردیواری کے اندر  آپ کسی جنگل کے چھوٹے سے حصہ میں گھوم رہے ہیں۔
یہاں موجود مختلف قسم کے پودوں اور درختوں کے بیچوں بیچ پانی کی فراہمی کا نظام قائم کیا گیا ہے۔ پانی میں مچھلیاں رکھی گئی ہیں اور پرندے آزادانہ طور پر درختوں پر ادھر سے ادھر اڑتے  نظر آتے ہیں۔
کین ٹائسن  نے بتایا ہے کہ میری پیدائش اور پرورش جدہ میں ہوئی اور بچپن سے ہی مجھے پالتو جانور جمع کرنے اور رکھنے کا شوق رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2000 کی دہائی کے اوائل میں ایسے جانوروں کا ایک چھوٹا سا فارم بنایا جہاں ہم نے خرگوش اور بطخیں پالنا شروع کر دیں۔

یہاں درختوں پر ادھر سے ادھر پرندے اڑتے نظر آتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اس کے بعد جب ہم نے رینگنے والے جانوروں کی طرف توجہ مبذول کی تو ایسے جانوروں کی اچھی خاصی تعداد جمع ہو گئی۔ 
ہم انہیں زندہ رہنے کے لیے قدرتی اور فطرت کے مطابق ماحول مہیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہاں آنے والوں کو ان معصوم  جانوروں کی دیکھ بھال کے طریقے بھی سکھاتے ہیں۔
ٹائسن نے بتایا کہ میرے والد نے مجھے سات سال کی عمر میں پالنے کے لیے ایک سانپ لا کر دیا جو میرا دوست بن گیا لیکن جب سانپ بڑا ہوا تو مجبورا اسے چھوڑنا پڑا۔ ہم نے اسے صحرا میں چھوڑ دیا جو کہ ایک غلط فیصلہ تھا۔ 
کین ٹائسن کا کہنا ہے کہ مخصوص جانوروں کی اس پناہ گاہ میں لائے جانے والے جانوروں کو ضرورت کے مطابق طبی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے۔
ہماری خواہش ہوتی ہے کہ یہاں بسنے والا کوئی بھی جانور اکیلا نہ ہو اور یہ سب اپنی نسل بڑھانے کے لیے جوڑوں  کی شکل میں رہیں۔ جانوروں کے لیے اپنے ساتھی کے ہمراہ رہنا ہمیشہ اچھا رہتا ہے۔

مستقبل میں ایسے جانوروں کے لیےچڑیا گھر کا قیام ان کا مقصد ہے۔ فوٹو عرب نیوز

یہاں موجود رینگے والے جانوروں میں کچھووں کے علاوہ گرگٹ اور نیولے بھی ہیں جنہیں پناہ گاہ کے  مختلف حصوں میں رکھا گیا ہے۔
کچھووں اور بڑی مچھلیوں کے لیے آزادانہ ماحول مہیا کیا گیا ہے جس کے تحت  پناہ گاہ میں ایک بڑے تالاب  کا انتظام ہے۔
اس ماحول  میں جانوروں کے استعمال کے  لیے پانی کا بہاؤ انتہائی اہم ہے جو پودوں کو بھی سیراب کرتا ہے اور جانوروں کی خوراک کے طور پر نئے پودے اگانے میں مدد بھی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شروع میں رینگنے والے جانوروں کو ایک جگہ جمع کرنا لوگوں کو عجیب لگتا تھا لیکن اب ان کی تعداد میں اضافے اور مخصوص قدرتی ماحول میں پرورش پاتے جانوروں کو دیکھ کر زائرین پسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ میری رائے میں عام گھریلو جانوروں کو پالنے سے رینگے والے جانوروں کی دیکھ بھال کرنا زیادہ اچھا مشغلہ ہے۔

بچپن میں والد نے سانپ لا کر دیا جو میرا دوست بن گیا۔ فوٹو عرب نیوز

رینگنے والے جانور کے ساتھ رہنے کا مطلب اعتماد اور احترام ہے، مالک کو ان کا اعتماد حاصل کرنے کی ضرورت ہے، کسی بھی قسم کے جانور پر زبردستی یا مرضی مسلط نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ میں جانوروں کے ماحول میں اپنی مداخلت کو کم سے کم رکھتا ہوں۔ لوگ سوچتے ہیں کہ آپ کسی جانور کے ساتھ کھیلے بغیر لطف اندوز نہیں ہو سکتے، میرے نزدیک ان کے ساتھ بات چیت سے زیادہ اہم ان کے لیے قدرتی ماحول ہے۔
جب آپ ایک ایسا ماحول بناتے ہیں جو ان کے لیے صحت مند ہو تو آپ انہیں ان کی اصل فطرت میں دیکھتے ہیں۔
مستقبل میں ایسے رینگنے والے جانوروں کے لیے چڑیا گھر کی شکل کی ایک پناہ گاہ کا قیام ان کا مقصد ہے۔
 

شیئر: