سعودی لیبر پروگرام ’تمکین‘ کے تحت معذوروں کے لیے 600 ملازمتیں
سعودی لیبر پروگرام ’تمکین‘ کے تحت معذوروں کے لیے 600 ملازمتیں
جمعرات 24 مارچ 2022 5:10
نمائش کا مقصد معذور افراد کی قابلیت کو کاروباری شعبے سے جوڑنا تھا( فوٹو عرب نیوز)
سعودی دارالحکومت ریاض میں دو روزہ تمکین نمائش میں تقریباً 50 سرکاری، نجی اورغیر منافع بخش شعبوں نے معذور افراد کے لیے ملازمت کے 600 مواقع پیش کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق تمکین نمائش کا اہتمام اتھارٹی فاردی کیئرآف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز نے کیا تھا جس کا مقصد معذور افراد کی قابلیت کو کاروباری شعبے سے جوڑنا تھا۔
تمکین نمائش کا افتتاح اتھارٹی فاردی کیئرآف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز کے سی ای او ڈاکٹر ہشام الحیدری نے کیا۔ اس میں افراد اور اداروں کے لیے متعدد سرگرمیاں اور تقریبات شامل تھیں جن میں ماہرین کی طرف سے ورکشاپس بھی تھیں۔
ان میں اشاروں کی زبان کی بنیادی باتیں، سی وی رائٹنگ، ذاتی انٹرویوز، لیبرمارکیٹ میں معذور افراد کے حقوق پرسیمینار، بااختیار بنانے میں خاندان کا کردار اور معذور افراد کی کامیابی کی بہت سی کہانیاں شامل تھیں۔
سعودی دارالحکومت ریاض سے باہر کے بہت سے معذور افراد نے سوشل نیٹ ورکس پراتھارٹی کے اکاؤنٹس پر شائع کردہ لنک کے ذریعے ورچوئل نمائش سے فائدہ اٹھایا۔
اتھارٹی فاردی کیئرآف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز کے کمیونٹی کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر سلیمان الرمیخان نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’تمکین نمائش کے دوران ملازمت کے مواقع کی حامل کمپنیوں کی ایک ورچوئل نمائش کے ذریعے ملازمت کے مواقع کے لیے درخواست دینے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک الیکٹرانک لنک فراہم کیا گیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ مملکت میں کہیں بھی لنک کے ذریعے داخل ہو سکتے ہیں اور وہاں پیش کردہ ملازمت کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے کمپنیوں سے براہ راست بات چیت کر سکتے ہیں۔‘
الرمیخان نے کہا کہ تمکین نمائش کی اہمیت معذور افراد کی خدمت کے مشن میں تھی اور اس کا ’چیلنج کام کے شعبوں اور معذور افراد کی صلاحیتوں کو ان کی مختلف صلاحیتوں سے جوڑنا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ بہت سی ایجنسیوں نے ’قیادت کے عہدوں سمیت‘ مختلف کرداروں میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے ہیں، تمکین نمائش میں آنے والے معذور افراد کے لیے تھے۔‘
معذور افراد کو بااختیار بنانے کے ماہراحمد الفھید نے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں معذور افراد کی قابلیت کو اجاگر کرنے اور انہیں آجروں کے ساتھ اس طرح سے جوڑنے میں مدد کرتی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ لیبر مارکیٹ میں مواقع کا اپنا حق حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کچھ آجر معذور افراد کی توانائیوں، جوش و جذبے اور ان کی اعلیٰ قابلیت پر حیران ہوتے ہیں۔ سوائے اس کے کہ انہیں یکساں مواقع اور حقیقی ملازمتوں کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں ورک کمیونٹی میں ایک فعال عنصر سمجھا جائے۔‘
الفھید نے کہا کہ مملکت کے وژن 2030 میں معذور افراد کو بااختیار بنانے اور انہیں اعلیٰ ترین معیارات کے مطابق موثر افراد بنانے کی شرط رکھی گئی ہے۔