آرمی چیف سے وزیراعظم کی ملاقات، استعفیٰ مانگا گیا نہ وہ دیں گے: وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف سے کی بدھ کو دو مرتبہ ملاقات ہوئی ہے، کسی نے ان سے استعفیٰ مانگا اور نہ وہ استعفیٰ دیں گے۔‘
بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ’آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دھمکی آمیز خط پیش کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹی وی اینکرز کو اس خط کے مندرجات بتائے گئے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگلے مرحلے میں ہم پارلیمنٹ کے ان کیمرہ اجلاس میں یہ خط رکھ رہے ہیں۔‘
’جس قسم کی زبان، جس کی قسم کی دھمکیاں اور جس قسم کا پلان اس خط میں دیا گیا ہے وہ کسی بھی خود مختار ملک کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں اس کی تفصیل میں نہیں جا رہا۔ ہم اسے پارلیمنٹ میں لے کر جارہے ہیں۔ سپریم کورٹ کو بھی یہ خط دکھائیں گے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’عمران خان لڑے گا، پاکستان کی حرمت کے لیے، پاکستان کی خود مختاری کے لیے اور پاکستانی قوم کی عزت کے لیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آخری گیند تک گیم جائے گی۔ اس وقت 1992 کے ورلڈ کپ والی صورت حال ہے۔ لگ رہا ہے کہ ہم پیچھے ہیں لیکن ہم پیچھے نہیں ہیں۔ جب گیم پلٹے گی تو سب دیکھیں گے۔‘
’تحریک انصاف کی بڑی واضح لائن ہے اور وہ لائن یہ ہے کہ پاکستان کی فوج استحام کی ضامن ہے۔ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کی ضامن ہے۔‘
’نواز شریف کا کیا مسئلہ تھا۔ وہ اداروں کو فتح کرنے کے چکر میں رہتے تھے۔ ہم اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔‘