انڈیا کی ریاست کرناٹک میں ’حلال‘ گوشت بیچنے والے ایک قصاب پر دائیں بازو کی جماعت بجرنگ دل کے کارکنان نے حملہ کیا ہے۔
کرناٹک کے ضلع شموگا کے سپرانٹینڈنٹ آف پولیس (ایس پی) لکشمی پرساد نے جمعے کو انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کو بتایا کہ بجرنگ دل کے کارکنان بازار میں ’حلال‘ گوشت کے خلاف مہم چلا رہے تھے اور اس دوران ان کی ایک مسلمان قصاب سے بحث ہوئی جس کے بعد انہوں نے قصاب پر تشدد کیا۔
مزید پڑھیں
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ان کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق بجرنگ دل کے کارکنان نے قصاب سے کہا کہ وہ مرغی کے گوشت کی دکان پر غیر حلال گوشت بھی فروخت کریں۔
واضح رہے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جنرل سیکریٹری سی ٹی روی نے حلال گوشت کی فروخت کو مسلمانوں کی طرف سے ’معاشی جہاد‘ کا نام دیا تھا۔
No more HALAL PRODUCTS for Hindus.
Let us fight unitedly against Economic JIHAD ! ! !
— C T Ravi (@CTRavi_BJP) March 30, 2022
انڈین میڈیا آؤٹ لیٹ ’دا وائر‘ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’جب مسلمان ہندؤں سے گوشت نہیں خریدتے تو آپ ہندؤں سے کیوں اصرار کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں سے گوشت خریدیں؟‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر مسلمان غیر حلال گوشت کھانے پر راضی ہوتے ہیں تو ہندو بھی حلال گوشت کا استعمال کریں گے۔‘
جمعرات کے روز کرناٹک کے وزیراعلیٰ بسواراج بومئی نے بھی کہا تھا کہ ان کی حکومت کچھ گروہوں کی جانب سے حلال گوشت کی فروخت پر ’تشویش‘ کے معاملے کو دیکھے گی۔
مزید پڑھیں
سوشل پر وائرل ویڈیوز میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں کو بازاروں میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلاتے اور پرچے تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
انڈین صحافی عمران خان کی ایک ٹویٹ کے مطابق دائیں بازو کی جماعتوں کے حامی لوگوں کے گھروں پر جاکر پرچے تقسیم کررہے ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کی دکانوں سے گوشت خریدنے کا بائیکاٹ کرنا ہے۔
#BajrangDal unit of Chikmaglur dist #Karnataka distributed pamphlets asking #Hindus not to buy #HalalMeat 4m #Muslims ahead of #Ugadi celebrations.They carried out a door to door campaign. Dal has started a state level campaign against purchase of meat from Muslim chicken shops. pic.twitter.com/COiRbn8nK8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) March 31, 2022
صحافی و شاعر کوشک راج نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’اب ہندوتوا گروپس حلال گوشت کو وجہ بنا کر مسلمانوں کو ہراساں کریں گے۔‘
Now Halal meat will be another excuse for Hindutva groups to harass Muslims. https://t.co/GHWBq5r9DF
— Kaushik Raj (@kaushikrj6) March 31, 2022