Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساتھی کھلاڑی نے ہوٹل کی 15ویں منزل سے لٹکایا: یزویندر چہل

یوزویندر چاہل نے 61 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین بولر یزویندر چہل نے انکشاف کیا ہے کہ 2013 میں انڈین پریمیئر لیگ کے دوران نشے میں دھت ایک ساتھی کھلاڑی نے ان کو ہوٹل کی 15ویں منزل کی بالکونی سے لٹکایا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ ایک ایونٹ کے دوران پیش آیا جب لیگ سپنر یزویندر چہل ممبئی انڈینز کے لیے کھیل رہے تھے۔
جمعے کو یزویندر چہل نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا ذکر سپنر روی چندرن ایشون کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔
انہوں نے 61 ایک روزہ بین الاقوامی میچ بھی کھیلے ہیں۔
اس سے قبل 2011 میں کیریئر کے آغاز پر یزویندر چہل نے ممبئی ٹیم کے ساتھیوں پر ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔
آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان رائلز کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر ایک ویڈیو میں 31 سالہ بولر نے بتایا کہ ’ایک کھلاڑی تھا جو بہت زیادہ نشے میں تھا۔ میں اس کا نام نہیں لوں گا۔ وہ بہت زیادہ نشے میں تھا، اس نے مجھے بلایا اور مجھے باہر لے گیا اور پھر مجھے بالکونی سے لٹکایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے کھلاڑی کے گردن کے گرد اپنی گرفت مضبوط کی اور اگر معمولی غلطی بھی کرتا تو 15 ویں منزل سے نیچے گر جاتا۔‘
اس وقت ہوٹل میں موجود لوگوں نے یزویندر چہل کی زندگی بچائی تھی۔
’ہوٹل میں کافی لوگ موجود تھے، انہوں نے صورتحال سنبھالی۔ میں جیسے بے ہوش سے ہوگیا تھا۔ انہوں نے مجھے پانی پلایا۔ تب مجھے احساس ہوا کہ اگر آپ کہیں جاتے ہیں تو آپ کو کتنا ذمہ دار ہونا چاہیے۔‘
رواں برس کے آغاز میں ایک پوڈکاسٹ میں یزویندر چہل نے الزام لگایا تھا کہ 2011 میں ممبئی کے اس وقت کے ساتھی کھلاڑیوں جمیز فرینکلن اور اینڈریو سائمنڈز نے ان کو باندھا، ان کے منہ پر ٹیپ لگائی اور کمرے میں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

شیئر: