Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں میں دو ہزار 600 رمضان فوڈ باسکٹ تقسیم

سعودی عرب نے 34 ممالک میں افطار پروگرام شروع کیے ہیں(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپوں میں دو ہزار600 رمضان فوڈ باسکٹ تقسیم کی ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان مرکز کی اس امداد سے 13 ہزار خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
یہ میانمار میں جاری ظلم و ستم کے دوران روہنگیا پناہ گزینوں کی مدد اور ان کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مملکت کی جانب سے فراہم کردہ کوششوں کے اندر آتا ہے جس کی نمائندگی شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کرتا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے رمضان کے آغاز کے بعد سے دنیا بھر میں ہزاروں فوڈ پیکجز، کھجوریں اور افطار پروگرامزعطیہ کیے ہیں۔

اس امداد سے 13 ہزار خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا( فوٹو ایس پی اے)

واضح رہے کہ سعودی عرب نے اس سال رمضان میں مسلمانوں کے لیے 34 ممالک میں افطار پروگرام شروع کیے ہیں جس کا آغاز 2 اپریل سے ہوا اور جس سے تقریباً 1.2 ملین افراد مستفید ہوئے۔
سعودی عرب کے ’ایطام‘ انیشیٹو کا مقصد رمضان کے دوران 19 ممالک میں آٹھ ہزار 430 ٹن وزنی ایک لاکھ 56 ہزار993 فوڈ باسکٹ تقسیم کرنا ہے جس سے نو لاکھ ایک ہزار 463 افراد مستفید ہوں گے۔
شاہ سلمان مرکز رمضان راشن پروگرام کے تحت 19 ملکوں میں 8 ہزار 430  ٹن سے زیادہ غذائی اشیا پر مشتمل ایک لاکھ 56 ہزار 933 افطار راشن پیکٹ تقسیم کرا رہا ہے۔ اس پرگرام سے مجموی طور پر 9 لاکھ ایک ہزار 463 افراد کو فائدہ ہو گا۔

شاہ سلمان امدادی مرکز مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا(فوٹو ایس پی اے)

شاہ سلمان امدادی مرکز مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 77 ممالک میں مختلف قسم کے 1814 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 144 مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.5 بلین ڈالرکی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان امدادی مرکز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 3.9 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کےعلاوہ فلسطین میں 368 ملین ڈالر، شام میں 322 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 209 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔

شیئر: