1990 میں انہیں مسجد الحرام میں استاد کے طور پر نامزد کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز
شیخ ڈاکٹر اسامہ بن عبداللہ خیاط 1998 سے مکہ مکرمہ کی عظیم الشان مسجدالحرام میں دیگر ائمہ کرام کے ہمراہ نماز کی امامت کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق امام اسامہ خیاط نے مکہ مکرمہ میں ہی ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد انہوں نے اسی مقدس شہر میں قائم ام القریٰ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف شریعہ اور اسلامیات سے اسلامی شریعت میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے 1998 میں اسلامی تعلیم میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ فوٹو ٹوئٹر
شیخ ڈاکٹر اسامہ بن عبداللہ خیاط نے تقریباً پانچ سال بعد ام القریٰ یونیورسٹی سے اسی شعبے میں ماسٹر ڈگری بھی حاصل کر لی۔ بعدازاں انہوں نے 1998 میں اسلامی تعلیم میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
امام حرم شیخ ڈاکٹر اسامہ بن عبداللہ خیاط نے صحاح ستہ(حدیث مبارکہ کی چھ کتابیں) کا مطالعہ کیا جس پر انہیں الکتب السطح میں لائسنس دیا گیا۔
1979 میں وہ ام القری یونیورسٹی کے شعبہ شریعہ اور اسلامیات میں اسسٹنٹ لیکچرار کے طور پر مقرر ہوئے۔ چار سال بعد اسی شعبہ میں لیکچرار بن گئے۔
ڈاکٹر اسامہ کو 1993 میں شوریٰ کونسل کا رکن نامزد کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز
اس کے چھ سال بعد انہیں یونیورسٹی کی فیکلٹی آف دعوۃ اور بنیادی اصولوں کے شعبہ قرآن و سنت میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی دی گئی جہاں وہ مسلسل تین مرتبہ اسی شعبہ کے سربراہ منتخب ہوئے۔
1990 میں انہیں مسجد الحرام میں استاد کے طور پر نامزد کیا گیا، جہاں سے وہ صحیحین، البخاری کی کتاب اور صحیح مسلم کی کتاب ، سنی مسلمانوں کی سب سے مستند سنت کتابوں پر سبق دے رہے ہیں۔
1993 میں ایک شاہی حکم نامے کے تحت امام حرم شیخ ڈاکٹر اسامہ بن عبداللہ خیاط کو سعودی شوریٰ کونسل کا رکن نامزد کیا گیا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں