’کوئی اقدام اٹھایا تو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے‘ ، ایران کی اسرائیل کو تنبیہہ
ایران نے جارحانہ اقدامات کے خلاف اسرائیل کو خبردار کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ان کے ملک کو نشانہ بناتے ہوئے کوئی بھی اقدام اٹھایا تو وہ اسے چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو فوج کے قومی دن کی تقریب سے خطاب میں صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اگر اسرائیل نے ایرانی عوام کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھایا تو ہماری مسلح افواج چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
چند دن قبل صدر رئیسی نے ہمسایہ ملک عراق کو اپنی سرزمین ایران مخالف کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے پر خبردار کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے عراقی کردستان کے دارالحکومت اربل میں اسرائیل کے زیراستعمال ایک سٹریٹیجک سائٹ کو درجنوں بلیسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
تاہم اربل کے گورنر امید خوشنو نے ایران کے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں یا اس کے اردگرد کوئی اسرائیلی سائٹ موجود نہیں ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ ماہ اسرائیل کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں عرب سفارت کاروں کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی شرکت کی تھی۔
اجلاس سے متعلق اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپید نے کہا تھا کہ ’یہ نیا ڈھانچہ اور جو صلاحیتیں ہم مل کر حاصل کر رہے ہیں وہ ہمارے مشترکہ دشمنوں کو خوفزدہ اور ان کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔‘
یہ اجلاس ایسے موقع پر منعقد کیا گیا تھا جب عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ 2015 کا جوہری معاہدہ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب اسرائیل اس معاہدے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کے نگران ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا تھا کہ ایران نے ان مشینوں کے پرزے تیار کرنا شروع کر دیے ہیں جو یورینیم افزودہ کرنے میں کارآمد ہوتی ہیں۔