پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: ’توقع کرتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں سے یکساں سلوک ہو گا‘
پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: ’توقع کرتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں سے یکساں سلوک ہو گا‘
پیر 25 اپریل 2022 11:02
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
عدالت نے پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر الیکشن کمیشن اکبر ایس بابر اور سترہ سیاسی جماعتوں کو بھی نوٹس جاری کر دیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے 30 روز میں الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدایت کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور اپنے تحریری فیصلے میں توقع ظاہر کی ہے کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کے کیسز کو کو یکساں طور پر دیکھے گا۔
پیر کو چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل بینچ نے سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کیا۔ پی ٹی آئی نے جسٹس محسن اختر کیانی کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔
اپنے تحریری فیصلے میں عدالت نے سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ’مخلتف جماعتوں کے ساتھ غیر مساوی سلوک کے ذریعے ناسازگار ماحول نہیں پیدا کیا جائے گا۔‘
عدالت نے پی ٹی آئی کی تمام جماعتوں کے کیسز کا ساتھ فیصلے کرنے کی درخواست پر اس حوالے سے الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں سے 17 مئی تک جواب طلب کر لیا ہے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، 30 روز میں فیصلہ کرنے کی ڈائریکشن کو معطل کر دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ خاور ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں بنیادی طور پر یہ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس ہے، فارن فنڈنگ کا کیس زیر سماعت نہیں۔
پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو 30 روز میں فیصلہ کرنے کا آرڈر دینا سنگل بینچ کا اختیار نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سنگل بینچ نے جو فیصلہ دیا اس میں سخت ریمارکس استعمال کیے گئے اور بنچ نے فیصلے میں ’فیس دی میوزک‘ جیسی اصطلاح بھی استعمال کی۔
انہوں نے بتایا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پیش ہوئی۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ جب سکروٹنی کمیٹی نے کہہ دیا کہ دستاویزات قابل تصدیق نہیں تو اب کیا کارروائی چل رہی ہے؟
انہوں نے ریمارکس دیے کہ قانون یہ ہے کہ الیکشن کمیشن ہر سال سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی سکروٹنی کرے گا۔ قانون کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اب کیا کر رہا ہے؟
عدالت نے پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر الیکشن کمیشن اکبر ایس بابر اور سترہ سیاسی جماعتوں کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو رپورٹ جمع ہو چکی اب انہوں نے فیصلہ کرنا ہے، آپ کی استدعا ہے کہ کسی تیسرے بندے کو اس میں شامل نہ کریں؟
خیال رہے 14 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم دیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ منحرف رہنما اکبر ایس بابر کو دینے سے روکنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا اور پی ٹی آئی کی تمام درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔