Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ ہاؤس حملہ کیس، تحریک انصاف کے دو ارکان اسمبلی گرفتار

سندھ ہاؤس حملہ کیس میں تحریک انصاف کے دو ارکان قومی اسمبلی فہیم خان اور عطا اللہ‏  کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت خارج ہونے پر دونوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے  درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔
عدالت نے گزشتہ ہفتے ممبران قومی اسمبلی کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ارکان اسمبلی کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار ٹویٹ کے ذریعے کیا اور کہا ’آج سندھ ہاؤس کے باہر لوٹوں کے خلاف احتجاج کرنے پر  فہیم اور عطاءللہ کو گرفتار کرا دیا گیا لیکن انصار الاسلام نامی تنظیم جس نے ممبران کی لاجز پر حملہ کیا، ان تمام کو بے گناہ قرار دے دیا گیا۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 مارچ کو تحریک انصاف کے 12 باغی اراکین کے سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس پر دھاوا بولتے ہوئے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے تھے۔
دھاوا بولنے سے قبل سندھ ہاؤس کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں لوٹے اٹھائے شدید نعرے بازی کی تھی۔ 
تحریک انصاف کے کراچی سے دو ارکان اسمبلی فہیم خان اور عطا اللہ‏ بھی سندھ ہاؤس کے باہر مظاہرے میں شریک تھے۔
پولیس نے دونوں ارکان اسمبلی سمیت 15 افراد کو گرفتار کیا تھا تاہم دونوں ارکان کو چھوڑ دیا گیا تھا جبکہ 13 کارکنان کو اگلے روز عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ 
پولیس نے ان کارکنوں کے خلاف کارسرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر مقدمہ درج کیا تھا۔ 
حملے کو تحریک انصاف کی جانب سے فطری ردعمل قرار دیا گیا تھا تاہم سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کارکنان کو سندھ ہاؤس سے فوری طور پر نکلنے کا کہا تھا۔ 

شیئر: