جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب پاکستانی سوشل میڈیا پر متعدد صارفین کی جانب سے کچھ ویڈیوز شیئر کی گئیں جس میں دو گروہوں کو آپس میں لڑتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔
یہ ویڈیوز دراصل پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بنائی گئیں تھیں جہاں ایک ریسٹورنٹ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اپنے دوستوں کے ساتھ سحری کرنے آئے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
جدہ میں نائب اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے اعزاز میں تقریبNode ID: 382981
-
قاسم سوری کا انتخاب پر فیصلہ معطلNode ID: 437011
-
تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے خود منظور کروں گا: قاسم سوریNode ID: 660391
ویڈیو میں کچھ افراد کو ایک ٹیبل کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جہاں قاسم سوری اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے۔ اس کے بعد دونوں گروہوں میں ہاتھا پائی ہوئی اور ایک دوسرے کو کرسیاں بھی ماری گئیں۔
اسلام آباد میں مقیم صحافی احسان اللہ ٹیپو محسود کے مطابق یہ حملہ جمہوری وطن پارٹی کے رہنما شاہ زین بگٹی کے حامیوں کی طرف سے کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کے پوش کوہسار مارکیٹ کے ریسٹورنٹ ٹیبل ٹاک میں سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری پر شاہ زین بگٹی کے سپورٹرز کا حملہ pic.twitter.com/JLBpUS4VYT
— Ihsanullah Tipu Mehsud (@IhsanTipu) April 28, 2022
تاہم قاسم سوری خود پر ہونے والے حملے کا ذمہ دار پاکستان مسلم لیگ کو قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ’ن لیگی غنڈوں نے مجھ پر اور میرے سحری کے لیے آئے ہوئے مہمانوں پر اسلام آباد کے مقامی ریسٹورنٹ پر ابھی ابھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور مہمانوں سے بدتمیزی کی۔‘
ن لیگی غنڈوں نے مجھ پر اور میرے سحری کے لیے آئے ہوئے مہمانوں پر اسلام آباد کے مقامی ریسٹورنٹ پر ابھی ابھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور مہمانوں سے بدتمیزی کی نون لیگی غنڈوں کو ریسٹورنٹ میں آئی ہوئی فیملیز اور ویٹرز نے مار مار کر بھگادیا۔ امپورٹڈ حکومت اب ان اوچھے ہتھکنڈوں پر آ گئی ہے۔
— Qasim Khan Suri (@QasimKhanSuri) April 28, 2022