فلسطینی حملہ آوروں نے مغربی کنارے میں اسرائیلی گارڈ کو قتل کر دیا
اس ماہ فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد کشیدگی میں بہت اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے فوجی حکام نے کہا ہے کہ فلسطینی حملہ آوروں نے جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب مغربی کنارے میں ایک سکیورٹی گارڈ کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کر دیا جب وہ یہودی بستی کے داخلی دروازے کے قریب موجود تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس حملے سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا جو پہلے ہی پچھلے دو ماہ سے کافی زوروں پر ہے۔
اسرائیل کے فوجی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ سنیچر کو علی الصبح حملہ آور داخلی دروازے پر پہنچے اور سکیورٹی گارڈ پر فائرنگ کر دی، جس کے بعد وہ فرار ہو گئے۔
فوجی حکام اس وقت مغربی کنارے کے علاقے میں حملہ آوروں کو تلاش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے سنیچر کی صبح قلقلیہ شہر کے قریب ہونے والی جھڑپ میں ایک 27 سالہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اسرائیل اور مغربی کنارے میں گزشتہ دو ماہ کے دوران فلسطینیوں کے حملوں میں 14 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 27 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ کا کنٹرول رکھنے والے جنگجو گروپ حماس نے ان حملوں کو سراہا ہے ہے تاہم ان کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اس کے ترجمان ہازم قآسم کا کہنا ہے کہ ’یہ آپریشن ثابت کرتا ہے کہ پورے مغربی کنارے میں انقلاب بپا ہے۔ یہ ہمارے لوگوں کے اس اعلان کا عملی نفاذ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یروشلم ایک سرخ لائن ہے۔‘
اس ماہ یروشلم کے ایک مقدس مقام پر کشیدگی میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آیا اور فلسطینی عبادت گزاروں کی اسرائیلی پولیس کے ساتھ روزانہ جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
اس علاقے میں مسجد اقصٰی واقع ہے، جو اسلام کا تسیرا مقدس مقام ہے اور رمضان کے مقدس مہینے کے دوران نمازی بڑی تعداد میں وہاں نماز ادا کرنے جاتے ہیں۔