Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر تعطل کا شکار مذاکرات بحال ہوگئے ہیں: یورپی یونین

2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کہا ہے کہ ان کے کورآرڈینیٹر اینریق مورا کے دورے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات دوبارہ بحال ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو جرمنی میں جی سیون کے اجلاس کے موقعے پر یورپ کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کہا کہ ان کے خیال میں رواں ہفتے اینریق مورا کے تہران کے دورے سے دو ماہ کے تعطل کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں مدد ملی ہے۔
جوزپ بورل نے کہا کہ تہران سے اینریق مورا کی واپسی کے بعد ایران کا ردعمل ’کافی مثبت‘ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ معاملات راتوں رات حل نہیں ہوں گے۔ مذاکرات تعطل کا شکار تھے اور اب دوبارہ بحال ہو گئے ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ایک حتمی معاہدے تک پہنچے کا امکان ہے۔‘
خیال رہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار تھے۔ تہران کا اصرار ہے کہ واشنگٹن دہشت گرد تنظیموں کی لسٹ سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام ہٹائے۔
ایک فرانسیسی سفارتی سورس نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے سپاہ پاسدران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی لسٹ سے نکالنے کا چانس بہت کم ہے جس سے جوہری مذاکرات میں پیش رفت مشکل ہو سکتی ہے۔

شیئر: