گھرداری اور ملازمت کے دوران پڑھائی کے لیے وقت نکالنا مشکل تھا(فوٹو، ٹوئٹر)
ابھا شہر کی رہائشی سعودی خاتون نے 16 برس کے وقفے کے بعد بالاخرماسٹرڈگری حاصل کرلی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ پڑھائی کا شوق ہمیشہ سے ہی تھا مگر شادی کے بعد اس کا سلسلہ منقطع ہوگیا جسے دوبارہ شروع کرنے میں کافی دقت ہوئی تاہم شوق کی راہ میں کوئی مشکل آڑے نہ آسکی۔
سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے ابھا شہر میں رہنے والی خاتون ’ام رہف‘ نے بتایا کہ شادی کے بعد ہونے والی مصروفیات نے تعلیم کا سلسلہ منقطع کرادیا تھا تاہم میری شدید خواہش تھی کہ کم از کم ماسٹرڈگری حاصل کرلوں۔
اسی شوق کی تکمیل کے لیے منقطع ہونے والے تدریس کے سلسلہ کو دبارہ شروع کیا جس کے لیے شوہراوربچوں کا بھرپورتعاون رہا ۔ بیٹی نے ہمیشہ میری رہنمائی اور مدد کی۔
ام رھف کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ میرے لیے کافی مشکل مرحلہ تھا کہ گھرداری اور ملازمت کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ پڑھائی بھی جاری رکھوں مگرمیں نے کسی مقام پرہمت نہ ہاری اوربالاخر وہ دن آہی گیا جب ماسٹرڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ گھرکے کاموں اور ملازمت کے اوقات کے بعد پڑھائی کے لیے وقت نکالنا انتہائی دشوار امرتھا تاہم گھروالوں اور یونیورسٹی کی ساتھیوں کے تعاون سے ہرمشکل آسان ہوگئی۔
ام رھف کا کہنا تھا کہ ماسٹرکی تیاری کے دوران انتہائی مشکل مرحلہ اس وقت آیا جب شوہرہسپتال میں داخل ہوئے اس وقت بیٹی رھف نے تمام ذمہ داریاں سنبھالیں وہ اپنی پڑھائی بھی دیکھتی گھربھی سنبھالتی اور چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ پڑھائی میں میری مدد بھی کرتی تھی۔