Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش: کنٹینر ڈپو میں آگ لگنے سے کم از کم 49 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

آگ بجھانے والے عملے کی مدد کے لیے بنگلہ دیش کی فوج سے ماہرین کو بلایا گیا ہے۔ (فوٹو: اے پی)
بنگلہ دیشی حکام کے مطابق ملک کے ساحلی شہر چٹاگانگ میں ایک کنٹینر ڈپو میں شدید آگ لگنے کی وجہ سے کم از کم 49  افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ زخمی افراد میں سے کئی ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ 
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق بی ایم اِن لینڈ کنٹینر ڈپو میں آگ سنیچر کی نصف شب اس وقت بھڑک اٹھی جب کیمیکل سے بھرے کنٹینر میں دھماکے ہوئے۔
بی ایم اِن لینڈ کنٹینر ڈپو بنگلہ دیش اور نیدرلینڈ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ ڈپو آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی۔
بنگلہ دیش کی فائر سروس اور ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل معین الدین کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں سے کم از کم پانچ فائر فائٹر تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھلس جانے والے دیگر 15 فائر فائٹرز کا علاج ہو رہا ہے۔ ’ڈپو میں پہلے دھماکے کے بعد کئی دھماکے ہوئے جس کی وجہ سے آگ پھیلی۔‘
آگ بجھانے والے عملے کی مدد کے لیے بنگلہ دیش کی فوج سے ماہرین کو بلایا گیا ہے۔
حکام اور میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکوں سے قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دھماکوں کی آوازیں چار کلومیٹر تک سنی گئیں۔

آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی (فوٹو: اے پی)

آگ بجھانے والا عملہ اتوار کو بھی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مقامی ہسپتال کے مطابق ہلاک افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
بنگلہ دیش کی فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعات سمیت صنعتوں میں رونما ہونے والے حادثات کی ایک تاریخ ہے۔
نگراں اداروں نے کرپشن اور قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کو ان حادثات کی وجہ قرار دیا ہے۔
عالمی برانڈز جو بنگلہ دیش میں لاکھوں افراد کو کم اجرت پر بھرتی کرتے ہیں، فیکٹریوں کی حالت بہتر نہ کرنے کے حوالے سے تنقید کی زد میں ہے۔

بریگیڈیئر جنرل معین الدین کے مطابق ہلاک افراد میں کم از کم پانچ فائر فائٹر تھے (فوٹو: اے پی)

بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری میں تقریباً 40 لاکھ مزدور کام کرتے ہیں۔ اس انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے اصلاحات کی گئی ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دیگر شعبوں میں ایسی تبدیلیاں نہیں لائی گئیں تو ایسے حادثات رونما ہو سکتے ہیں۔
2012 میں ڈھاکہ کی ایک گارمنٹ فیکٹری میں آگ لگنے سے 117 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس کے بعد 2013 میں بنگلہ دیش کی تاریخ کا المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب رانا پلازہ گارمنٹ فیکٹری منہدم ہونے کی وجہ سے 11 سو زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: