سیاحتی شعبے میں ایک لاکھ سعودیوں کی تربیت کے لیے 100 بلین ڈالر مختص
2030 تک سیاحت کے شعبے پر 800 بلین ڈالر خرچ کیے جائیں گے( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے سیاحت کے شعبے میں ایک لاکھ افراد کو تربیت فراہم کرنے کے لیے 100 بلین ڈالر مختص کیے ہیں کیونکہ مملکت اس دہائی کے آخر تک عالمی سیاحتی مرکز بننے کے لیے اپنا مستقل سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی 116ویں ایگزیکٹیو کونسل سے خطاب کرتے ہوئے احمد الخطیب نے بتایا کہ سعودی عرب سیاحت کی صنعت کو پہلے سے زیادہ لچکدار اور پائیدار بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
احمد الخطیب نے کہا کہ ’ہم صنعت کو اس طرح نہیں بنانا چاہتے جیسے یہ 2019 میں تھی۔ ہم اس مقام سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 2030 تک سیاحت کے شعبے پر خرچ کرنے کے لیے 800 بلین ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔
سعودی وزیر نے کہا کہ مملکت میں سیاحتی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر 90 ہوٹل شروع کیے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ واضح کیا کہ مستقبل میں مزید ہوٹلوں پر کام شروع کیا جائے گا جن کے لیے 70 فیصد نجی شعبے کی طرف سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔
احمد الخطیب نے کہا سعودی عرب 2022 میں آنے والے سیاحوں کے حوالے سے ایک ریکارڈ بنائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاحت کا شعبہ 8 فیصد عالمی کاربن کے اخراج کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ پائیداری پر توجہ دیں جس کے نتیجے میں 2050 تک کاربن کے اخراج کی شرح صفر تک لے جانے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔
احمد الخطیب نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ کورونا کی وبا کے اثرات سے نکل رہا ہے تاہم اس شعبے کو کووڈ جیسے واقعات کے لیے تیار رہنا چاہیے جو مستقبل میں بھی ہو سکتے ہیں۔