Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رفیق حریری قتل، حزب اللہ کے دو ارکان کو عالمی ٹربیونل میں عمر قید کی سزا

فیصلہ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی جج اور خصوصی ٹریبونل کی سربراہ ایوانا ہردلیکووا نے سنایا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بین الاقوامی ٹربیونل نے عسکری تنظیم حزب اللہ کے دو ارکان کو لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہونے پر عمرقید کی سزا سنائی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو جب لبنان کے لیے نیدرلینڈز میں قائم خصوصی عدالت نے فیصلہ سنایا تو کوئی بھی ملزم موجود نہ تھا۔ دونوں افراد مفرور ہیں اور ان کا ٹرائل غیر حاضری میں کیا گیا۔
حسن حبیب مرہی اور حسین حسن اونیسی پر سنہ 2005 میں لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کو ایک دھماکے میں قتل کرنے کا الزام ثابت ہوا۔ اس دھماکے میں 21 دیگر افراد بھی مارے گئے تھے۔
مارچ میں پانچ جرائم ثابت ہونے پر دونوں کو بم دھماکے میں کردار ادا کرنے کا قصوروار قرار دیا گیا تھا۔
یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا جب سابق وزیراعظم رفیق حریری کا قافلہ ساحلی علاقے میں سڑک سے گزر رہا تھا۔
اس دھماکے میں 226 افراد زخمی بھی ہوئے تھے اور لبنان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوگیا تھا۔
فیصلہ سناتے ہوئے چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی جج اور خصوصی ٹربیونل کی سربراہ ایوانا ہردلیکووا نے کہا کہ ’ حسن حبیب مرہی اور حسین حسن اونیسی پر جرم ثابت ہونے کے بعد ان کو تمام پانچ جرائم میں ہر ایک پر عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے، اور جب کبھی یہ مجرم گرفتار کیے گئے ان کی سزائیں بیک وقت شروع ہوں گی۔‘
خیال رہے کہ دونوں ملزمان کو دو برس قبل بری کردیا گیا تھا جبکہ حزب اللہ کے ایک اور رکن سلیم ایاش کو غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
پراسیکیوٹر نے بری کیے جانے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔
سنہ 2020 میں ٹربیونل کے فیصلے پر لبنان کے مختلف حصوں میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔
ٹرائل کرنے والے ججز نے قرار دیا تھا کہ رفیق حریری کے قتل میں حزب اللہ کی قیادت اور شام کا کردار نہیں تاہم یہ لکھا کہ جب وقت سابق وزیراعظم کے قتل کا واقعہ رونما ہوا تو رفیق حریری اور ان کے سیاسی اتحادی اس بات پر مذاکرات کر رہے تھے کہ شام کو لبنان سے فوج نکالنے کے لیے کہیں۔

شیئر: