ریاض..... شہری ہوا بازی کے ادارے کے سربراہ فیصل الصقرنے کہا ہے کہ مملکت میں بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی نجکاری کی جائیگی۔ ہوائی اڈوں کو کمپنیوں کی حیثیت دیکر انہیں 2018ءکے وسط تک سرمایہ کاری فنڈ کے حوالے کردیا جائیگا۔ سول ایوی ایشن کے سربراہ نے سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ نجکاری سے احتساب اور شفافیت کا عمل بہتر ہوگا۔ سعودی عرب ہوائی اڈوںکی ملکیت قومی ذخائر فنڈ کے حوالے کریگا۔ یہ اقدام 2018ءکے وسط میںنجکاری کی طرف پہلا قدم ہوگا۔سعودی حکومت ملک بھر میں بعض قومی اداروں کی نجکاری کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں کی نجکاری سے یہ فائدہ ہوگاکہ شہری ہوابازی بورڈنگرانی کے فرائض بہتر طور پر انجام دیگا جبکہ فراہم کی جانے والی خدمات میں بھی مزید بہتری آئے گی ۔ اس وقت بورڈ ہوائی اڈوں کا نگراں بھی ہے اور انہیں چلانے والا بھی، نجکاری سے اس کا دائرہ کارنگرانی تک محدود رہ جائیگا۔ ذرائع کا کہناہے کہ سعودی عرب ہوائی اڈوں میں سرمایہ کاری کرکے آمدنی کے ذرائع پیدا کرنا چاہتاہے۔ہوابازی کی صنعت دبئی اور قطر میںحریف اداروں کی وجہ سے انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں ہے۔بلومبرگ ایجنسی کے مطابق سعودی عرب بندرگاہوں کی نجکاری پر بھی غور کررہا ہے۔ یہ اقدام خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اٹھایا جارہا ہے کیونکہ اس سے حکومتی اخراجات متاثر ہورہے ہیں۔ الصقرنے بتایا کہ قومی ذخائر فنڈ کے تحت سعودی شہری ہوابازی کمپنی ایئرپورٹ کے انتظامات سنبھالے گی۔ یہ ہولڈنگ کمپنی ہوگی۔ جس میں کئی بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کا عمل مکمل ہونے کے بعدہوائی اڈوں کے حصص فروخت کئے جائیں گے اور شیئر مارکیٹ میں ان کی خرید وفروخت ممکن ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں کو مختلف انداز سے فروخت کیا جائیگا۔ حکومت نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ ہوائی اڈوں میں اس کا کتنا حصہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نجکاری میں دلچسپی لینے والے اداروں میں بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں جو مغربی ممالک کے ہوائی اڈوں کی ملکیت رکھتی ہیں۔