امریکہ میں 18 فٹ لمبا اژدھا پکڑا گیا، ’اس کا آخری کھانا سفید دُم والا ہرن تھا‘
فلوریڈا کی جنگلی حیات کے لیے اژدھوں کی موجودگی خطرے کا باعث ہے (فوٹو: اے پی)
ماہر حیاتیات کی ٹیم نے امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک دیو قامت برمیز اژدھا پکڑا ہے جس کا وزن 98 کلوگرام جبکہ لمبائی 18 فٹ ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حیاتیات کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ’یہ اب تک پکڑے جانے والا سب سے بڑا مادہ سانپ ہے۔‘
ٹیم نے جب مادہ اژدھے کی آٹوپسی کی تو اس سے معلوم ہوا کہ اس کے جسم میں 122 انڈے موجود تھے جبکہ اس جانور نے سفید دم والا ہرن آخری خوراک کے طور پر کھایا تھا۔
سائنسی تنظیم نیشنل جیوگرافک نے بھی ٹیم کی اس دریافت کو ریکارڈ کیا ہے جس میں انہوں نے اژدھے کے جنگلی جانوروں پر بدترین اثرات کو نمایاں کیا ہے۔
خیال رہے کہ اژدھے میں افزائش کا عمل بہت تیز ہوتا ہے اور یہ جنگلی حیات کے لیے بھی خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔
ٹیم کے رکن آئین بارٹوسیک کا کہنا ہے کہ ’مادہ اژدھے کو ہٹانے سے پکڑنے سے جانور کی افزائش کے عمل میں خلل پیدا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جنوبی فلوریڈا کے جنگلوں میں دیو قامت اژدھوں کی موجودگی ایک اہم مسئلہ ہے۔‘
سنہ 2013 سے اب تک جنوب مغربی فلوریڈا میں تقریباً 100 مربع میل کے رقبے سے ایک ہزار اژدھوں کو پکٹرا جا چکا ہے۔
ان کی آٹوپسی سے معلوم ہوا کہ یہ درجنوں کی تعداد میں سفید دم والے ہرن کو نشانہ بنا چکے ہیں، جبکہ 24 اقسام کے جانوروں اور 47 اقسام کے پرندوں کی باقیات بھی اژدھے کے معدے سے ملی ہیں۔
ریاست فلوریڈا اگست میں دو ہفتوں کے لیے اژدھوں کو پکڑنے کے پروگرام کا آغاز کرے گی جس کے تحت عام شہری کو بھی سب سے زیادہ اژدھے پکڑنے پر 25,00 ڈالر انعام دیا جائے گا۔
گذشتہ سال اس چیلنج میں 25 ریاستوں سے 600 سے زیادہ افراد نے حصہ لیا تھا۔