Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے سے قبل سفارتی سرگرمیاں تیز

امریکی صدر 13 سے 16 جولائی تک اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور سعودی عرب کا دورہ کریں گے (فوٹو:اے پی)
چار عرب ریاستتوں، امریکہ اور اسرائیل نے امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے سے قبل قریبی تعلقات استوار کرنے اور وزرائے خارجہ کے سالانہ اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات، مصر، مراکش اور بحرین نے مارچ میں صحرائے نیگیو میں ایک سربراہی اجلاس کے بعد پیر کو منامہ میں چھ ملکی مذاکرات میں حصہ لیا۔
اس کا مقصد سکیورٹی، توانائی، خوراک اور پانی کی حفاظت سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
متحدہ عرب امارات، مصر، مراکش اور بحرین نے مارچ میں صحرائے نیگیو میں ایک سربراہی اجلاس کے بعد پیر کو منامہ میں چھ ملکی مذاکرات میں حصہ لیا۔ اس کا مقصد سیکورٹی، صاف توانائی، اور خوراک اور پانی کی حفاظت سمیت شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں فلسطین اسرائیل تنازع کے مذاکراتی حل کے لیے گروپ کی حمایت کا بھی اظہار کیا گیا۔ چھ ممالک کے وزرائے خارجہ کی سالانہ ملاقات متوقع ہے اور رواں سال مزید بات چیت ہو گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار ہیل لیمپرٹ کا کہنا ہے کہ ’ہم ایک نیا علاقائی فریم ورک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایک نئے فن تعمیر کی تیاری کے مقصد کو آگے بڑھانے کی کوشش کی طرف بہت ہی جامع نقطہ نظر ہےجس کے واقعی معنی خیز نتائج ہیں۔‘
یہ نئی پیش رفت اردن کے شاہ عبداللہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے لیے نیٹو طرز کے دفاعی اتحاد کے خیال کی حمایت اور بائیڈن کے 13 سے 16 جولائی تک اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور سعودی عرب کے دورے سے قبل سامنے آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے سرکاری دوروں کے سلسلے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اردن، مصر اور ترکی گئے تھے۔ عراق کے وزیراعظم سعودی عرب اور ایران میں تھے اور قطر کے امیر نے سات سال میں پہلی بار قاہرہ کا دورہ کیا۔

شیئر: