Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں سمجھی صرف پاکستانی ہی ایسا سوچتے ہیں‘

زارا نور عباس نے کہا ’ہمیں اپنی ممتا اور ہنر کا ثبوت کسی پدرشاہی کو دینے کی ضرورت نہیں ہے۔‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستانی اداکارہ زارا نور عباس نے انڈین اداکارہ عالیہ بھٹ کی میڈیا پر تنقید کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں سمجھی کہ صرف پاکستانی ہی ایسا سوچتے ہیں۔‘
منگل کو مائیکرو بلاگنگ ایپ انسٹاگرام پر عالیہ بھٹ کی سٹوری کو ری پوسٹ کرتے ہوئے زارا نور عباس نے کہا ’میں سمجھی کہ صرف پاکستانی ہی ایسا سوچتے ہیں، خاص طور پر جب برینڈ نے مجھے اس وجہ سے کام دینا ختم کر دیا جب انہیں پتا چلا کہ میرے ہاں بچے کی پیدائش متوقع ہے۔ جب اداکارہ حاملہ ہو تو معاشرے کو یہ لگتا ہے یہ اب کسی کام کے قابل نہیں ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’یہ حکم چلانے والوں (مردوں) کو سمجھ آ جانی چاہیے، ہمیں اپنی ممتا اور ہنر کا ثبوت کسی پدرشاہی کو دینے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
واضح رہے گذشتہ روز عالیہ بھٹ نے انسٹاگرام پر اپنے حمل، نجی زندگی اور شوٹنگ کے معاملات پر قیاس آرائیاں کرنے پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا تھا ’ہم ابھی بھی لوگوں کے دماغ میں رہتے ہیں، ہم ابھی بھی پدر شاہی دنیا میں رہتے ہیں۔ کسی چیز میں بھی تاخیر نہیں ہوئی ہے، کسی کو ضرورت نہیں ہے کہ وہ کسی کو لینے آئیں۔ میں خاتون ہوں کوئی پارسل نہیں ہوں۔‘

گذشتہ روز عالیہ بھٹ نے انسٹاگرام پر اپنے حمل، نجی زندگی اور شوٹنگ کے معاملات پر قیاس آرائیاں کرنے پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

دوسری جانب پاکستان اداکارہ درفشاں سلیم بھی انسٹاگرام پر اپنی سٹوری میں عالیہ بھٹ کے بیانات کی حمایت کرتے ہوئے کہتی ہیں ’ہم شادی کر سکتی ہیں، بچے پیدا کر سکتی ہیں، اس کے باوجود کام کر سکتی ہیں۔ شادی زندگی کا حصہ ہے نہ کہ رک جانے کی چیز ہے، خواتین کو بتانا بند کریں کہ ان کے کیریئر کے مقاصد اس کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ بالی وڈ کی رادھا گرل عالیہ بھٹ نے پیر کو انسٹاگرام پر اپنے حاملہ ہونے کے بارے میں پوسٹ لگائی تھی جس کے بعد انٹرنیٹ پر عالیہ بھٹ اور رنبیر کپور کے بارے میں خوب بات چیت ہو رہی ہے۔

شیئر: