پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کر دی گئی ہے جس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن کی جانب سے جمعرات کی رات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں رد و بدل اور ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کی وجہ سے ’حکومت نے جزوی طور پر پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے پر پیٹرول سستا کریں گے: وزیر خزانہNode ID: 679936
-
پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد، انکم ٹیکس ریلیف واپسNode ID: 681661
پیڑول کی قیمت میں فی لیٹر 14 روپے 85 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 248 روپے 74 پیسے ہو گئی ہے۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 13 روپے 23 پیسے کے اضافے کے بعد 276 روپے 54 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 18 روپے 83 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی قیمت 230 روپے 26 پیسے ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی 18 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 226 روپے 15 پیسے ہے۔
قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔
واضح رہے گزشتہ روز پاکستان کی قومی اسمبلی نے فنانس بل 23- 2022 کی کثرت رائے سے منظوری دی تھی۔ جس کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کر دی گئی تاہم وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’اس وقت لیوی صفر ہے، 50 روپے لیوی یک مشت عائد نہیں کی جائے گی۔‘
دوسری جانب وزارت توانائی نے روسی تیل کی درآمد کے لیے آئل ریفائنریز سے خام تیل کی درآمد، اس کو صاف کرنے کے لیے استعداد کار کے حوالے تفصیلی جائزہ اور تجاویز طلب کر لی ہیں۔
وزارت توانائی کی جانب سے ملک میں موجود چاروں آئل ریفائنریز پاک عربریفائنری لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور بائیکو پٹرولیم لمیٹڈ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں ان تمام ریفائنریز سے کہا گیا ہے کہ وہ روسی تیل کی درآمد کے حوالے سے تجاویز دیں۔