Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نمبرز پورے نہ ہوتے تو گھر چلا جاتا: حمزہ شہباز

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ 22 جولائی کو جو بھی فیصلہ آئے گا اس کو تسلیم کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)
پنجاب کے وزیراعلٰی حمزہ شہباز نے کہا کہ 22 جولائی کو جو بھی فیصلہ آئے گا اس کو تسلیم کریں گے۔
جمعے کو عدالت کے فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’عدالت کو بتایا اگر رن آف الیکشن کے نمبر پورے نہ ہوتے تو عدالت آنے کے بجائے گھر چلا جاتا۔‘
ایک صحافی کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں مزید اضافے کے سوال پر حمزہ شہباز نے بتایا کہ ایسا خوشی سے نہیں کیا گیا۔
ان کے مطابق ’دل پر پتھر رکھ ایسے مشکل فیصلے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کے لیے کیے گئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ان مشکل فیصلوں کے بعد عوام کے لیے آسانیاں آئیں گی۔
حمزہ شہباز نے ضمنی الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ان میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔
اسی طرح 22 جولائی کے وزیراعلٰی کے الیکشن کے بارے میں بھی انہوں نے دعوٰی کیا کہ اس کو مسلم لیگ ن جیتے گی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ہدایت کی کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخابات کے نتائج آ جائیں گے اور پانچ روز نوٹیفکیشن وغیرہ میں لگ جاتے ہیں اس لیے 22 جولائی کو الیکشن کرائیں۔
حمزہ شہباز نے بتایا کہ ’یہ میرے لیے قابل قبول تھا کیونکہ میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘
انہوں نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ کتنے دن مزید وزیراعلیٰ ہیں، لیکن جب تک بھی ہیں صوبے کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔

شیئر: