انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا ہے جو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا سرگرم رکن بھی ہے۔
انڈین نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق یہ شخص جموں میں بی جے پی کے سوشل میڈیا اور آئی ٹی سیل کا انچارج بھی تھا۔
طالب حسین شاہ نامی شخص اور اس کے ساتھی کو جموں کے ریاسی کے علاقے میں گاؤں کے لوگوں نے اتوار کی صبح پکڑا اور ان کے قبضے سے اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا جسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
وادی کشمیر: ٹارگٹ کلنگ کی تازہ لہر میں ہندو بینک منیجر ہلاکNode ID: 674236
بی جے پی نے اس کا الزام آن لائن ممبر شپ پر ڈالا ہے جس کی وجہ سے لوگ کسی جانچ پڑتال کے ذریعے پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان آر ایس پٹھانیا نے کہا کہ ’اس گرفتاری سے ایک نیا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ میں کہوں گا کہ یہ نیا ماڈل ہے۔ بی جے پی میں داخل ہونا، رسائی حاصل کرنا اور ریکی کرنا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حتٰی کہ چوٹی کی قیادت کو قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔‘
Hats off to the courage of villagers of Tuksan, in #Reasi district . Two #terrorists of LeT apprehended by villagers with weapons; 2AK #rifles, 7 #Grenades and a #Pistol. DGP announces #reward of Rs 2 lakhs for villagers. pic.twitter.com/iPXcmHtV5P
— ADGP Jammu (@igpjmu) July 3, 2022