کراچی میں بارش: ہم نے پانی کے راستے بند کیے، تجاوزات کو ہٹانا ہوگا: وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کہ ریلیف کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ (فوٹو: سندھ حکومت)
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ بارش سے کراچی کا جنوبی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں پندرہ گھنٹوں میں 233 ملی میٹر بارش ہوئی۔
پیر کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ نکاسی آب کے نظام کو ٹھیک کر رہے ہیں، جس جگہ پانی کے نکلنے کے راستوں پر تجاوزات ہیں انہیں رضاکارانہ طور پر ہٹانا چاہیے تاکہ شہر میں صورتحال بہتر ہو۔
’میرا بھی اور مجھ سے پہلے آنے والوں کا بھی قصور ہے۔ ہم نے پانی کے راستے بند کر دیے۔‘
انہوں نے بتایا کہ مون سون کی بارشوں کے دوران 29 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ آج دو افراد کی کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جن میں سے ایک کی تصدیق کرنا باقی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بارش تھمنے کے بعد ریلیف کا کام شروع کیا تھا لیکن اس کے باوجود اداروں کو مشکل پیش آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارش کا سلسلہ ابھی جاری ہے تاہم پوری کوشش ہے کہ سڑکوں سے پانی نکال دیں۔
انہوں نے سابق حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’گرین لائن کی وجہ سے انہوں نے نالے بند کر دیے تھے جو ہم نے کھلوا دیے ہیں۔‘
مراد علی شاہ نے کہا کہ اس مرتبہ کراچی میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔
’ہر دفعہ کوشش کرتے ہیں کہ غلطیوں سے سیکھ کر آئندہ بہتر اقدامات کریں۔‘
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ سے کہا ہے کہ جب تک لوگوں کے گھروں سے پانی نہیں نکلتا انہیں عارضی طور پر کہیں اور منتقل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جو رکاوٹیں نکاسی آب کے مسائل پیدا کرتی ہیں انہیں گرانے کا کام شاید ہمیں خود ہی کرنا پڑے۔‘