سعودی معاشرے کا دلچسپ موضوع میاں بیوی کا اپنے موبائل میں ایک دوسرے کو خاص نام سے درج کرنے کا رواج ہے۔ اس پر روتانا خلیجیہ چینل نے’سیدتی‘ پروگرام میں خصوصی مباحثے کا اہتمام کیا۔
عاجل ویب سائٹ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ سیدتی پروگرام میں شامل ایک اناؤنسر خاتون نے اس حوالے سے اپنی آپ بیتی یہ کہہ کر سنائی کہ ہمارے یہاں سعودی اور پڑوسی ممالک کی زبان میں رائج عوامی الفاظ میاں بیوی موبائل میں ایک دوسرے کے نام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
میاں بیوی بات چیت کیوں بند کرتے ہیں؟Node ID: 494481
ایک اناؤنسر خاتون نے کہا کہ شوہر حضرات بیوی کا نام لکھنے کے بجائے فن کاری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بیوی کے نخرے اٹھانے کے لیے بعض لوگ ’مائی لو، مائی لائف‘ لکھتے ہیں۔
ایک اور خاتون نے بتایا کہ بہتر ہوگا کہ مرد حضرات اپنی بیوی کا نام لکھنے کے بجائے ’حبیبتی‘ (میری پیاری)، حیاتی (میری زندگی)، (روحی) میری جان وغیرہ تحریر کیے جائیں اس سے زندگی کا احساس ہوتا ہے۔ گھسے پٹے نام لکھنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
ایک اور اناؤنسر خاتون نے اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ اپنی بیگمات کے حوالے سے بڑے حساس ہوتے ہیں۔ ان کی غیرت یہ گوارا نہیں کرتی کہ بیوی کا نام موبائل میں درج کیا جائے خدانخواستہ کسی کے ہاتھ لگ جائے تو وہ اس کی بیوی کے نام سے واقف ہوجائے اسی لیے ایسے مزاج کے لوگ موبائل میں اپنی بیوی کے نام کے بجائے ’البیت‘ (گھر)، ’الاھل‘ (گھر والے)، ’اھلی‘ (میرے گھر والے)، ’الفیلا‘ (بنگلہ) تحریر کرتے ہیں۔ اس کا مقصد بیوی کا نام چھپانا ہوتا ہے۔
ایک خاتون نے کہا کہ یمن میں قیام کے دوران میری آواز گلے میں پھنسی ہوئی تھی اس تناظر میں اپنے شوہر کے نام کے سامنے موبائل پر میں نے (بحیح) درج کررکھا ہے۔ میں ایک اور نام (فوکس) بھی اپنے شوہر کے موبائل نمبر کے ساتھ درج کیا ہوا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے خود مجھے بھی نہیں معلوم۔
ایک اور اناؤنسر خاتون نے بتایا کہ میں اپنے شوہر کے نام کے بجائے ’فلاں الفلانی‘ لکھتی رہی ہوں۔ آج کل کوئی نام شوہر کی جگہ تحریر نہیں۔ بس خود بخود نمبر آ جاتا ہے۔ میں دراصل اپنے شوہر کا موبائل نمبر بلاک کیے ہوئے ہوں۔
اناؤنسر خاتون نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ ہم وہی نام لکھیں جو ہیں، خاوند کے والد کا نام بھی ہمراہ تحریر کردیا جائے ایسا کرنے سے شوہر کا بھی اعزاز ہے اور اس کے والد کا بھی۔