جدہ: منہدم بستیوں کے 13 ہزار خاندانوں کو متبادل رہائش فراہم کی گئی
میئرجدہ نے گورنرمکہ شہزادہ خالد الفیصل کو تفصیلات سے آگاہ کیا(فوٹو، سبق)
گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے بدھ کو جدہ کی کچی بستیوں کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے میئر صالح الترکی سے متعلقہ بستیوں کے سعودی شہریوں کےاحوال دریافت کیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اجلاس میں سیکریٹری گورنریٹ ڈاکٹر مشبب القحطانی بھی شریک ہوئے۔
گورنر مکہ مکرمہ کو کچی بستیوں کے منصوبے کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
شہزادہ خالد الفیصل کو بتایا گیا کہ جدہ میونسپلٹی نے ریاستی املاک کی جنرل اتھارٹی کے تعاون سے متعلقہ بستیوں کے باشندوں سے معاوضے کی درخواستیں میونسپلٹی ڈیجیٹل گیٹ کے ذریعے وصول کرنا شروع کردیں۔
گورنر مکہ مکرمہ کو بتایا گیا کہ کچی بستیوں کے ایسے پلاٹس پر مقامی شہریوں کو معاوضے دیے جائیں گے جن کے پاس پلاٹ اوراٹھائے جانے والے ملبے کی قانونی دستاویزات ہوں گی جبکہ ایسے پلاٹس کے مالکان کو جن کے پاس ملکیت کی قانونی دستاویزات نہیں ہوں گی انہیں صرف ملبے کا معاوضہ ہی دیا جائے گا۔
جدہ میں کچی بستیوں کے پروجیکٹ کی نگراں کمیٹی کی جانب سے اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ
اکتوبر 2021 کے دوران کچی بستیوں میں انہدام کا کام شروع کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں متعلقہ محلوں کے باشندوں اور پلاٹس کے مالکان کا تعاون حاصل کیا گیا۔ اب تک 22 محلے منہدم کیے جاچکے ہیں۔
المنتزھات، قویزہ، العدل والفضل، ام السلم اور کلو 14 شمالی علاقوں کے انہدام کا کام اکتوبر کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔
گورنر مکہ مکرمہ کو بتایا گیا کہ سرکاری ادارے کچی بستیوں کے باشندوں کو متعدد سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔
دی جانے والی سہولتوں کے تحت 13 ہزار 737 خاندانوں کی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض کو عارضی طور پر مکانات فراہم کیے گئے ہیں جبکہ دیگر کو مکانات کے کرایے کی سہولت دی جارہی ہے۔ 202 خاندانوں کو مکان سکیم کے تحت گھر فراہم کردیے گئے ہیں۔
گورنر مکہ مکرمہ کو بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کچی بستیوں کے باشندوں کو اب تک 85 ہزار سہولتیں فراہم کی جاچکی ہیں۔
اس ضمن میں فوڈ باسکٹس، پینے کا پانی، خوراک، ادویہ، بچوں کا دودھ اور کچی بستیوں میں موجود مکانات سے نئی رہائش پر سامان کی منتقلی کے انتظامات شامل ہیں۔
کچی بستیوں کے 213 سعودیوں کو جو سماجی کفالت سسٹم میں اندراج کرائے ہوئے تھے ملازمت فراہم کی گئی۔
خالد الفیصل کو بتایا گیا کہ ریاستی ریئل اسٹیٹ اتھارٹی نے گزشتہ مہینے کچی بستیوں کے مالکان کو پہلی قسط کے طورپر ایک ارب ریال معاوضہ ادا کیا ۔ دیگر کو مرحلہ وار معاوضہ دیاجائے گا۔ اس حوالے سے معاوضے کا نظام الاوقات ترتیب دے دیا گیا ہے۔
معاوضہ مقرر کردہ شرائط کے بعد ہی دیا جائے گا۔ کاغذات کی جانچ پڑتال چھ رکنی کمیٹی کررہی ہے۔